کولکاتا:بدھ کو ڈویژن بنچ نے کہاکہ عدالت کی طرف سے مقرر کردہ خصوصی افسر جمعرات کو صبح 9 بجے پرنسپل کے دفتر کا تالا کھولیں گے۔ پرنسپل بغیر کسی رکاوٹ کے کالج میں داخل ہو سکتی ہیں۔ ان کواکتوبر کی تنخواہ بھی ملے گی۔ اس معاملے میں ڈویژن بنچ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سنگل بنچ صرف موبائل پر بات کرنے پر پرنسپل کو ہٹانے کا فیصلہ نہیں کر سکتی ہے۔ تاہم، ڈویژن بنچ نے کہا کہ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کیس کی مزید سماعت کر سکتے ہیں۔
جمعرات کو جسٹس گنگوپادھیائے نے یوگیش چندر چودھری لاء کالج کی پرنسپل سنندجابھٹاچاریہ گوئنکا اور اسی کالج کی پروفیسر اچینا کنڈو کو ہٹا دیا گیا تھا۔ عدالت کے سنگل بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ان کے پاس وہ قابلیت نہیں ہے جو یو جی سی (یونیورسٹی گرانٹس کمیشن) نے تجویز کی ہے۔ جج نے بتایا کہ سنندااور اچینا جمعہ سے کالج میں داخل نہیں ہو سکیں گی۔ تاہم، جسٹس گنگوپادھیائے نے یہ بھی کہا کہ اگر دونوں افراد اپنی اہلیت کے بارے میں عدالت کو مطمئن کر تے ہیں، تو انہیں دوبارہ بحال کر دیا جائے گا۔ اس کیس کی سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیئے کہ یہ بڑی سازش ہے۔ تحقیق کرنی چاہیے۔ اگر ضرورت پڑی تو میں تحقیقات سی بی آئی کو سونپ سکتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee ممتا بنرجی بیس دنوں کے آرام کرنے کے بعد چودہ اکتوبر سے منظر عام پر آسکتی ہیں
ریاستی محکمہ تعلیم نے معطل پرنسپل اور پروفیسر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ محکمہ تعلیم نے کالج کی گورننگ باڈی کو پرنسپل کی تنخواہ معطل کرنے کی سفارش کی ہے۔محکمہ جاتی انکوائری کی رپور ٹ پرگورننگ باڈی کی جانب سے عمل نہیں کیا گیا۔ عدالت نے اسپیشل آفیسر کے تقرر ی کا دعویٰ کیا کہ اگرچہ سفارشی خط گورننگ باڈی کے صدر کو بھیجا گیا تھا لیکن یہ سیکریٹری تک ہی پہنچا۔ گورننگ باڈی کے موجودہ سیکرٹری اس وقت پرنسپل تھے۔