کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع ہائی کورٹ نے قبل ازیں ریاست میں آئندہ پنچایتی انتخابات کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے پر عبوری روک لگا دی تھی۔ چیف جسٹس اور جسٹس بھاردواج کی ڈویژن بنچ نے ہدایت دی کہ ریاستی الیکشن کمیشن کیس کی اگلی سماعت تک نوٹیفکیشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتا۔ عدالت نے یہ حکم اپوزیشن لیڈر شوبھندوادھیکاری کی طرف سے دائر مفاد عامہ کے مقدمہ کی سماعت کے دوران دیا۔ گزشتہ دسمبر میں، ریاستی اپوزیشن لیڈر شوبھند وادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی جس میں پنچایت انتخابات کو پرامن طریقے سے مکمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
2013 میں مرکزی فورسز کی نگرانی میں پرامن پنچایت انتخابات اور 2018 میں پنچایت انتخابات میں مرکزی فورسز کی نگرانی کے بغیر شدد کا حوالہ دیتے ہوئے شوبھندو نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ آنے والے پنچایتی انتخابات میں مرکزی فورسیس کی تعینات اورایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کرانے کی بھی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں:West Bengal Election Commission پنچایت انتخابات سے قبل ڈرافٹ ووٹرز لیسٹ جاری
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش شریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ کے سامنے جب یہ عرضی آئی تو ریاستی الیکشن کمیشن نے شوبھندوکی طرف سے لائی گئی تحریک کی مخالفت کی۔ انہوں نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ اب پنچایت انتخابات پر عبوری روک نہ دی جائے۔ کمیشن کی اس دلیل پر سوال کرنے کے لیے شوبھندو کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں موجود نہیں تھا۔ عدالت میں بتایا گیا کہ شوبھندو کے وکیل بیمار ہیں۔ اس لیے سماعت میں شرکت نہ کر سکے۔ جس کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔