کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ نے بانکوڑہ کے پولس سپرنڈنٹ کا موقف جاننے کے بعد بی جے پی کو وجئے سمیلانی پروگرام کی اجازت نہیں دی ہے ۔کلکتہ ہائی کورٹ کے جج ابھیجیت گنگوپادھیائے نے اس سے قبل آج دوپہر کو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نصف گھنٹے میں پولس بی جے پی کو ریلی کی اجازت دے اور اجازت نہیں دیتے تو پولس کو عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔مگر دوبارہ سماعت کے دوران بانکوڑہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کا بیان سن کر جج نے اپنا ارادہ بدل لیا۔ دوپہرعدالت کے اس فیصلے کے بعد بی جے پی 4 نومبر سے پہلے بانکوڑہ کے کوتل پور میں میٹنگ نہیں کر پائے گی۔
بی جے پی نے کوتل پور میں وجئے سمیلن کے انعقاد کے لیے پولیس سے اجازت طلب کی ہے۔ ریاستی اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری اس ریلی سے خطاب کرنے والے تھے۔ لیکن اسٹیج کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد بھی پولیس کی اجازت سے انکار کی وجہ سے بی جے پی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ بدھ کی سہ پہر جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ اگر آدھے گھنٹے کے اندر اس میٹنگ یا اجتماع میں اجازت نہیں دی جاتی ہے تو بانکوڑہ کے پولس ا سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ورچوئل میڈیا کے ذریعے حاضر ہونا پڑے گا۔
اس کیس کی دوپہر کی سماعت میں جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ جلسہ گاہ بہت بڑا ہے۔ اندر اور باہر ایک ہی راستہ ہے۔ اس صورتحال میں بھگدڑکا واقعہ ہو جائے تو عدالت کو کچھ نہیں ہو گا۔ اگر جلیانوالہ باغ جیسا کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری کون لے گا؟
یہ بھی پڑھیں:Cash For Query Case اتھیکس پینل کے سامنے پیشی سے ایک دن قبل مہوا موئترا کا سوال
جسٹس گنگوپادھیائے نے کہاکہ میٹنگ کے انعقاد کی اجازت مانگنے والی بی جے پی کی درخواست میں خامیاں ہیں۔ 28 اکتوبر کو ای میل کے ذریعے اجازت طلب کی گئی۔ یہ طریقہ عدالت کے لیے قابل قبول نہیں۔ 30 اکتوبر کو تحریری طور پر اجازت مانگی گئی۔ لیکن اتنے کم وقت میں درخواست قبول نہیں ہوئی۔ لہٰذا عدالت کے پاس آخری لمحات میں کوئی کام نہیں ہے۔