مغر بی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے میں تشدد کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔گزشتہ ڈھائی مہینوں سے جاری سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے اب تک نصف درجن سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے۔
جگتدل تھانہ کے تحت بھاٹ پاڑہ علاقے میں واقع بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے گھر کے سامنے نامعلوم شرپسندوں نے ان کے بھتیجے سورو سنگھ کو ہدف بنا کر فائرنگ اور بم بازی کی۔
شرپسندوں کے حملے میں سورو سنگھ بال بال بچ گیے۔ رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے جگتدل تھانے میں سورو سنگھ پر ہوئے جان لیوا حملے کی شکایت درج کرا ئی ۔
بیرکپور پولیس کمشنر راجیو کمار نے میڈیا کو بتایا کہ رکن پارلیمان کے گھر کے سامنے فا ئرنگ اور بم بازی ہوئی ہے ۔ شرپسندوں نے ان کے بھتیجے پر حملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نامعلوم شرپسندوں کے خلاف شکایت درج کرا ئی گئ ہے۔کیس کی تفتیش جاری ہے۔ حملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جا ری ہے۔
پولیس کمشنر کا مزید کہنا ہے کہ شرپسندوں کی گرفتاری سے قبل اس کیس کے سلسلے میں واجح طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے۔
رکن پاررلیمان ارجن سنگھ نےکہا کہ انہیں اور ان کے بھتیجے کو جان سے مارنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔ شکایت درج کرا ئی گئی ہے لیکن مجھ ایسا نہیں لگتا ہے کہ اس کیس میں کسی گرفتاری عمل میں آ ئے گی۔
رکن پارلیمان کے بھتجے سورو سنگھ کا کہنا ہے کہ چار سے پانچ افراد پر مشتمل شرپسندوں کا گروہ نے حملہ کیا ہے۔ باشندوں کی وجہ سے میری جان بچ گئی ۔ حملے میں تمام لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے۔ شرپسندوں کاتعلق حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سے ہے ۔
بھاٹ پاڑہ کے رکن اسمبلی پون سنگھ نے کہاکہ گھر کے سامنے فائرنگ اور بم بازی سےدہشت کا ماحول ہے۔ میں چاہتاہوں کہ حملے میں ملوث شرپسندوں کی جلد سے جلد گرفتاری عمل میں آ ئے ۔