ETV Bharat / state

سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال - نائب صدر چندر کمار بوس نے کہا ہے کہ اس قانو ن کو تمام مذاہب کیلئے کھول دینا چاہیے

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کے دوران اب بی جے پی کے اندر سے ہی آواز بلند ہونے لگی ہے۔

سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال
سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال
author img

By

Published : Dec 24, 2019, 10:30 PM IST

مغربی بنگال بھارتیہ جنتا پارٹی یونٹ کے نائب صدر چندر کمار بوس نے کہا ہے کہ اس قانو ن کو تمام مذاہب کیلئے کھول دینا چاہیے۔ انہوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ سے ممسلمانوں کو باہر کیےجانے پر مرکز سے سوال کیا

سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال

نیتاجی سبھاش چندر بوس کے خاندان کے فرد چندر کمار بوس نے کہا کہ جب یہ قانون کا تعلق مذہب سے نہیں ہے تو پھر ہندو، سکھ،بدھشٹ، عیسائی،پارسی اور جینی کا ذکر کیوں ہے۔مسلمانوں کو اس قانون سے باہر کیوں رکھا گیا ہے۔

بوس نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو دوسرے ملکوں سے موازنہ نہیں کرناچاہیے یہ ملک تمام مذاہب کیلئے ہے۔

چندر کمار بوس کا یہ ٹوئیٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب بی جے پی نے کارگزار صدر جی پی نڈا کی قیادت میں بنگال میں اس قانون کی حمایت میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا تھا جس میں بنگال بی جے پی کے تما م سینئر
رہنماؤں نے اس ریلی میں شامل ہوئے تھے۔

سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال
سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال

ریاستی بی جے پی یونٹ نے اس ریلی کا نام شکریہ ریلی رکھا ہے۔ بی جے پی کو ریلی میں جتنے لوگوں کی شرکت کی امید ہے اس سے بہت کم لوگ آ ئے تھے۔

بی جے پی کو امید ہے کہ اس قانون کی وجہ سے ملک میں آباد رفیوجی ان کے حق میں ہوجائیں گے۔

بی جے پی نے اس قانون کی حمایت میں سوشل میڈیا پر بھی مہم شروع کی ہے اور رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔تاہم این آر سی کے نام پر بی جے پی کی حلیف جماعتیں بھی ساتھ چھوڑتی ہوئی نظرآرہی ہیں۔
یواین آئی۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی قانو بالکل درست ہے لیکن اسے نافذ کرنے کا طریقہ غلط ہے۔ مرکزی حکومت کوسب سے پہلے اسے نافذ کرنے کے طریقے کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

سی کے بوس کے مطابق مسلمان بھارت کے اہم حصے ہیں انہیں کسی بھی قیمت پر قانون سے باہر نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ملک میں جاری احتجاج اور مظاہرے کر ختم کرنے کے لیے مسلمانوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ان کے بغیر حالات سے نمٹنا مرکزی حکومت کے لیے آسان نہیں ہے۔

:

مغربی بنگال بھارتیہ جنتا پارٹی یونٹ کے نائب صدر چندر کمار بوس نے کہا ہے کہ اس قانو ن کو تمام مذاہب کیلئے کھول دینا چاہیے۔ انہوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ سے ممسلمانوں کو باہر کیےجانے پر مرکز سے سوال کیا

سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال

نیتاجی سبھاش چندر بوس کے خاندان کے فرد چندر کمار بوس نے کہا کہ جب یہ قانون کا تعلق مذہب سے نہیں ہے تو پھر ہندو، سکھ،بدھشٹ، عیسائی،پارسی اور جینی کا ذکر کیوں ہے۔مسلمانوں کو اس قانون سے باہر کیوں رکھا گیا ہے۔

بوس نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو دوسرے ملکوں سے موازنہ نہیں کرناچاہیے یہ ملک تمام مذاہب کیلئے ہے۔

چندر کمار بوس کا یہ ٹوئیٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب بی جے پی نے کارگزار صدر جی پی نڈا کی قیادت میں بنگال میں اس قانون کی حمایت میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا تھا جس میں بنگال بی جے پی کے تما م سینئر
رہنماؤں نے اس ریلی میں شامل ہوئے تھے۔

سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال
سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر کرنے پر بی جے پی رہنما کا مرکزسے سوال

ریاستی بی جے پی یونٹ نے اس ریلی کا نام شکریہ ریلی رکھا ہے۔ بی جے پی کو ریلی میں جتنے لوگوں کی شرکت کی امید ہے اس سے بہت کم لوگ آ ئے تھے۔

بی جے پی کو امید ہے کہ اس قانون کی وجہ سے ملک میں آباد رفیوجی ان کے حق میں ہوجائیں گے۔

بی جے پی نے اس قانون کی حمایت میں سوشل میڈیا پر بھی مہم شروع کی ہے اور رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔تاہم این آر سی کے نام پر بی جے پی کی حلیف جماعتیں بھی ساتھ چھوڑتی ہوئی نظرآرہی ہیں۔
یواین آئی۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی قانو بالکل درست ہے لیکن اسے نافذ کرنے کا طریقہ غلط ہے۔ مرکزی حکومت کوسب سے پہلے اسے نافذ کرنے کے طریقے کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

سی کے بوس کے مطابق مسلمان بھارت کے اہم حصے ہیں انہیں کسی بھی قیمت پر قانون سے باہر نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ملک میں جاری احتجاج اور مظاہرے کر ختم کرنے کے لیے مسلمانوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ان کے بغیر حالات سے نمٹنا مرکزی حکومت کے لیے آسان نہیں ہے۔

:

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.