شمالی 24 پرگنہ:مغربی بنگال اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شبھندو ادھیکاری نے مرکزی وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے کہ ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے ۔انہوں نے ایکس ہینڈل پر سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے گورنر سی وی آنند بوس اور ای ڈی ڈائریکٹر اور سی آر پی ایف کے نوٹس میں اس معاملے کو لایا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک نے سندیش کھالی کے واقعہ کی سخت مذمت کی اور معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ’’سندیش کھالی کا یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ جب کسی ریاست میں مرکزی تفتیشی ایجنسی عدالت کے حکم پر تفتیش کے لیے مختلف مقامات پر جاتی ہے تو اس تفتیشی ایجنسی کے اہلکاروں کی حفاظت ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ لیکن ہم نے مغربی بنگال میں مختلف غیر جانبدار تفتیشی ایجنسیوں پر بار بار حملے دیکھے ہیں۔ یہ حملہ صرف سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن پر نہیں ہے، یہ وفاقی ڈھانچے پر حملہ ہے۔
خط میں سندیش کھالی میں امن و امان کو کنٹرول میں لانے کے لیے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ای ڈی کے تلاشی آپریشن کے دوران ای ڈی پر حملے کے واقعے پر کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے تبصرہ کیا ہے کہ ریاست میں آئینی بنیادی ڈھانچہ منہدم ہو گیا ہے۔ ریاستی بی جے پی کے خط میں بھی اس مسئلہ کا ذکر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندیش کھالی کے واقعے کیلئے بی جے پی ذمہ دار، کنال گھوش
اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کو رجسٹرڈ چور قرار دیتے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی جہاں تنظیم کا مقابلہ نہیں کر پا رہی ہے وہاں عام لوگوں کو اکسایا جا رہا ہے، افراتفری پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کنال نے دعویٰ کیا کہ سندیش کھالی کا واقعہ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے عام لوگوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اشتعال میں نہ آئیں