بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ممتابنرجی کی حکومت میں جوٹ مل کے مزدور بیرونی اور روہنگیا اور بنگلہ دیشی شہر مقامی ہیں
مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو گھیرنے کا کوئی موقع گنوانا نہیں چاہتی ہے.
بی جے پی کے ریاستی صدر کے ساتھ ساتھ ترنمول کانگریس کو ہدف تنقید بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے
ہگلی ضلع کے چاپدانی میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دور میں سب کچھ الٹا سدھا ہو رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے دو اضلاع شمالی 24پرگنہ اور ہگلی صنعتی خطہ ہونے کے باوجود یہاں کے لوگ بے روزگار ہیں.
یہاں بے روزگاروں کی تعداد دوسرے اضلاع کے مقابلے سب سے زیادہ ہے.
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ریاست میں صعنتی ترقی کا دعوی کرنے والی وزیراعلی ممتابنرجی کے دور اقتدار میں جوٹ مل کے مزدوروں کا بہت برا حال ہے.
یکے بعد دیگر درجنوں جوٹ مل بند ہو چکے ہیں.
ہزاروں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں. لیکن حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر کے مطابق حیرت کی بات یہ ہے کہ جوٹ مل کے مزدوروں کو بیرونی لوگ کہا جاتا ہے اور روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کو مقامی. روہنگیا مسلمانوں کے آنے کے بعد سے ہی مغربی بنگال میں جرائم کی وارداتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے.
مزید پڑھیں:
ممتا بنرجی کی پارٹی کے رہنماؤں کو انتباہ
روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیشی شہری بھی ریاست کے لئے چیلنج بنتے جا رہے ہیں.
واضح رہے کہ تین روز قبل ہی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے بہار اور اتر پردیشن سے روزگار کے لئے یہاں آنے والے لوگوں کو بنگال اور بنگالیوں کی ترقی میں بڑی رکاوٹ قرار دیا تھا.
اس کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بائیں محاذ کے رہنماوں نے بی جے پی کے ریاستی صدر کے بیان کی شدید مذمت کی تھی۔