مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے بگنان تھانہ علاقے میں بی جے پی کے رہنما کا گولی مار کر قتل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
بانکوڑہ ضلع کے وشنو پور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے روزانہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں کا قتل کیا جا رہا ہے۔ قتل کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسا کر جیل بھیجا جا رہا ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی کی حکومت پولیس کی مدد سے بی جے پی کے رہنماوں کو ہدف بنا رہی ہے۔
بی جے پی کے رہنما کے قاتلوں کو جب تک گرفتاری عمل میں نہیں آ رہی ہے۔ اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ پوری ریاست میں احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت عوام سے نہیں بلکہ پولیس کی مدد سے چل رہی ہے۔ اس لیے ریاست کی موجودہ صورتحال پر پورے ملک میں بحث ہو رہی ہے۔
بی جے پی یوتھ مورچہ کے صدر سمترا خان کا کہنا ہے کہ اگلے چار سے پانچ مہینوں تک مغربی بنگال میں افراتفری کا عالم رہے گا .ممتا کی حکومت کا خاتمہ ہوتے ہی سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔
مغربی بنگال میں تبدیلی کی لہر میں ممتابنرجی کی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ بگنان میں بی جے پی کے رہنما کے قتل کے خلاف گزشتہ تین دنوں سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔