کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں بی جے پی نے زیر التواء تحریک پیش کی۔ بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی کابینہ بھرتی بدعنوانی میں ملوث ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ ریاستی کابینہ نے نااہل اساتذہ کے عہدوں کو برقرار رکھنے کے لیے اسامیاں پیدا کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس لیے اس مسئلہ پر بحث کرائی جائے۔ لیکن اسپیکر نے یہ کہہ کر تجویز مسترد کر دی کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ BJP Move No Confidence Motion Against West Bengal Assembly Speaker
اس کے بعد بی جے پی ایم ایل اے نے احتجاج شروع کر دیا۔ جس کے نتیجے میں ہفتے کے آغاز میں ہی اسمبلی اجلاس گرماگرم بحث میں تبدیل ہوگیا۔ بعد میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن پارٹی کے لیڈر نے بعد میں میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی کے چار ممبران اسمبلی گوپال ساہا، ہیرن چٹرجی اور کل 4 لوگوں کو زیر التواء تحریک کے تجویز کنندگان کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔اسپیکر ان 4 لوگوں کی تقریر سننا چاہتا ہے۔
اپوزیشن پارٹی کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ جب 4 افراد اسمبلی میں نعرے لگا رہے تھے اور احتجاج کر رہے تھے تو اسپیکر نے انہیں بولنے کو کہا۔ ساتھ ہی اس وقت اسمبلی میں بحث کا ماحول نہیں تھا۔ دوسری جانب انہوں نے وضاحت کی کہ اسپیکر اجلاس میں نظم و نسق برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔ اسپیکر نے 4 لوگوں کے نام لینے کے بعد بھی کوئی نہیں بولا۔ اس کے بعد ناراض اسپیکر نے اعلان کیا کہ یہ 4 لوگ سیشن کے اگلے 2 دن کے لیے کوئی تجویز نہیں لا سکتے۔ تجویز پر دستخط بھی نہیں کر سکتے۔
مزیدپرھیں:West Bengal Winter Session بی جے پی کا اگلے دو دن اسمبلی میں حصہ نہ لینے کا اعلان
حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ یہ کام اسپیکر کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کابینہ اسمبلی کو جوابدہ ہے۔ اس لیے کابینہ کے فیصلے کو زیر سماعت بنیادوں پر اسمبلی میں زیر بحث آنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر اسپیکر ایسا کردار ادا کرتے ہیں تو وہ بجٹ اجلاس میں ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے پر مجبور ہوں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بات چیت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ BJP Move No Confidence Motion Against West Bengal Assembly Speaker