پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ رکن اسمبلی دیبندر ناتھ رائے کی لاش سے خودکشی نوٹ برآمد ہوئی ہے۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما و ریاستی صدر دلیپ گھوش،بی جے پی کے جنرل سیکریٹری راہل سنہا اور مرکزی وزیر بابل سپریا نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
بی جے پی کی قیادت کے مطابق شمالی دیناج پور ضلع بھر میں صبح 8 سے شام 6 بجے تک بند کا اہتمام کیا گیا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے کہا کہ اس معاملے میں ضلع بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
مقامی بی جے پی نے کہا ہے کہ وہ جس طرح سے ہمارے رکن اسمبلی کو مارا گیا اس کی سی بی آئی تحقیقات چاہتی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے اگلے ہی دن اس واقعے کو مرکز بناتے ہوئے ضلع میں ایک بڑے پیمانے پر تحریک چلانے کا مطالبہ کیا۔اس واقعے کے بعد ضلع میں پولیس سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
پولس نے کہا ہے کہ کسی بھی طرح کی بدامنی پھیلانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔اسی وجہ سے اضافی پولس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا۔
دیبندر ناتھ رائے کے اہل خانہ نے دعوی ٰکیا ہے کہ کچھ موٹرسائیکل سواروں نے انہیں کل رات ایک بجے کے قریب گھر سے بلایا ۔ پیر کی صبح اس کی لٹکی لاش بلیا چوراہے پر ایک بند دکان کے برآمدہ سے برآمد ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں کا دعوی ٰہے کہ دبیندر ناتھ بابو رات دس بجے تک مقامی چائے کی دکان میں موجود تھے۔ایک بجے رات میں موٹرسائیکل سے وہ اپنے گھر کی طرف لوٹ گئے۔
بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے واضح طور پر کہا ہے کہ رائے کا قتل کیا گیا ہے وہ جاننے والوں کے فون کال پر ہی گھر سے باہر نکلے تھے۔سوال یہ ہے کہ آخر کس کے کہنے پر وہ گھر سے باہر نکلے؟دلیپ گھوش نے سوال کیا کہ کوئی آدمی اپنا ہاتھ باندھ کر خودکشی کیوں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے ترنمول کانگریس کے مقامی لوگوں کا ہاتھ ہے۔