مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد سے ہی بی جے پی میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی رہنماؤں کے درمیان روزانہ بیان بازی ہوتی ہے اور وہ ایک دوسرے کو نہ سمجھنے کا الزام لگاتے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اور آسنسول سے رکن پارلیمان بابل سپریو کے درمیان دوریاں بڑھتی جا رہی ہے۔ دونوں نے ایک دوسرے کی بیانات کو توڑ موڑ کر پیش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آسنسول سے بی جے پی کے رکن پارلیمان بابل سپریو کا کہنا ہے کہ ان کے استعفیٰ دینے والے بیان کو غلط ڈھنگ سے پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ میرے ٹویٹ کو سمجھ نہیں پائے، غلط بیانی کر گئے۔ اس سے پارٹی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اس معاملے میں مجھ سے بات کی ہے۔ انہیں سب کچھ بتا چکا ہوں اور مجھے نہیں لگتا ہے کہ اس معاملے مزید کچھ کہنے کی ضرورت ہے۔
بابل سپریو کا کہنا ہے کہ چند لوگوں کے استعفیٰ دینے کے بعد وزارت میں نئے لوگ آئے ہیں۔ وہ کام کریں گے۔ پارٹی کے صدر نے کہا کہ مجھے تنظیمی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بابل سپریو نے اپنے بیان میں جو کچھ کہا ہے، ان ہی باتوں کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔ اس میں سمجھنے اور نہ سمجھنے کی کیا بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت چھوڑنے کے لیے کہنے پر استعفیٰ کا ذکر نہیں کرنا چاہیے۔ بی جے پی میں ہر کام سسٹم سے ہوتا ہے۔ جو لوگ پارٹی سے پیار کرتے ہیں وہ استعفیٰ کی باتیں نہیں کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ راجیب بنرجی اب بھی فیصلہ نہیں کر پا رہے ہیں کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ الٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں۔