مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 جوں جوں آگے بڑھ رہا ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے.حکمراں جماعت ترنمول اور بی جے پی کے رہنماؤں کے درمیان بھیانک طور پر لفظی جنگ جاری ہے.
دونوں جانب سے اس معاملے میں تمام حدیں پار کر دی جا رہی ہے.ریاست میں اسمبلی انتخابات 2021 کے چوتھے مرحلے میں دس اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے لیکن اس سے پہلے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے.
ہوڑہ ضلع کے ڈومجور میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اقلیتی طبقے کو لے کر بیان بازی کی تھی.بی جے پی کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے انتخابی کمیشن سے شکایت درج کرائی تھی.
انتخابی کمیشن نے بی جے پی کے رہنماؤں کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے خلاف نوٹس جاری کیا.انتخابی کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری کرنے پر وزیراعلیٰ ممتا بنرجی شدید طور بھڑک اٹھی ہیں. وہ اپنے بیان پر اب بھی قائم ہیں.ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اقلیتی طبقے سےمتعلق دیے گئے اپنے پیان پر نوٹس ملنے کے بعد بی جے پی کو کھلا چیلنج کیا ہے.
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ دو لوگ ایسے ہیں جو ملک بھرمیں گھوم گھوم کر ہندو اور مسلمان کے نام پر سیاست کرتے ہیں. لیکن ان کے خلاف کبھی کوئی نوٹس جاری نہیں کیا جاتا.انہوں نے کہا کہ 'میں بی جے پی کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ مجھے نوٹس بھیج کر کسی بھی قیمت پر روک نہیں سکتی ہے کیونکہ ہمارے ساتھ بنگال کے عوام ہیں اور ان کے ساتھ انتخابی کمیشن اور مرکزی فورسز ہیں۔'
دوسری جانب بی جے پی کے ریاستی نائب صدر جے پرکاش مجمدار نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جس طرح کے جملے استعمال کر رہی ہیں وہ قابل مذمت ہے. انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے جلاف صرف نوٹس جاری کرنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے چوتھے مرحلے میں دس اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے. انتخابی کمیشن کی جانب سے اسمبلی انتخابات 2021 کے چوتھے مرحلے کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہے. کمیشن کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے. غور طلب ہے کہ اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران بنگال کے مختلف اضلاع میں بھیانک جھڑپوں کی اطلاع موصول ہوئی تھی.