بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے مغربی بنگال حکومت پر الزام لگایا کہ ریاستی حکومت رویہ افسوسناک ہے ریاست میں کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔
آج گورنر بنگال جگدیپ دھنکر سے اس سلسلے میں دلیپ گھوش نے ملاقات کرکے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔گورنر کو یادداشت دینے کے بعد گورنر ہاؤس سے باہر آکر میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں کہا کہ ریاستی حکومت نے اب تک کورونا وائرس سے مقابلہ کے لئے کس طرح کی تیاری کر رکھی ہے اور کیا کر رہی ہے.
اس سے متعلق کوئی جانکاری نہیں دی جا رہی ہے۔ریاست میں اب تک کتنے قرنطینہ کے مرکز بنائے گئے ہیں۔کتنے لوگ متاثر ہوئے ہیں ، کتنے لوگ ہلاک ہوئے ہیں اب تک صحیح اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔
متعلقہ سرکاری افسر اور وزیراعلی ممتا بنرجی کے اعداد و شمار میں واضح فرق ہے۔دلیپ گھوش کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے لوگ متاثر ہیں ان کو کہاں رکھا گیا ہے۔
مرکز اور ریاست کے اعداد وشمار میں بھی فرق ہے مرکز کے مطابق بنگال میں 116 افراد ہیں تو ریاستی حکومت کے مطابق 96 لوگ متاثر ہیں ہلاک ہونے والے کی تعداد کا بھی یہی حال ہے سرکاری افسر کے مطابق سات ہے اور وزیر اعلی ممتا بنرجی کے مطابق تین اور اب پانچ بتایا جا رہا ہے۔
اس لئے ہم نے ریاست کے گورنر سے ملکر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جو غریبوں کو مفت راشن دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس میں بھی بے ترتیبی کی شکایتیں آ رہی راشن ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے لوگ راشن لیکر چلے جا رہے ہیں تو کیسے راشن دیں ہم ان سب باتوں کو گورنر کے سامنے رکھا ہے۔