کولکاتا: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوسرے دن ہفتہ کو بھی تشدد جاری رہا۔ اپوزیشن جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) نے الزام لگایا کہ ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے کارکنوں اور غنڈوں نے ان کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے روکا۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ موصول ہونے والی ہر رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی گئی ہے۔ ریاست بھر میں اندراج کا عمل خوش اسلوبی سے جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے دن ریاست بھر میں 1360 پرچہ نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔ کچھ علاقوں میں معمولی واقعات کے علاوہ یہ عمل ہموار ہے۔ جمعہ کو پہلے دن مرشد آباد ضلع میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے کارکنان اور کانگریس کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوگئی جس میں کانگریس رہنما کی گولی لگنے سے موت ہوئی۔ کانگریس نے ترنمول کانگریس پر حملہ کا الزام عائد کیا تاہم حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ دوسرے دن بنکورا، مشرقی، مغربی بردھمان، بیر بھوم اور مرشد آباد جیسے کئی اضلاع سے حکمراں اور اپوزیشن پارٹیوں کے کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی اور تشدد کی خبریں موصول ہوئیں۔
ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور پارٹی کے ترجمان شانتنو سین نے کہا کہ اپوزیشن کو 2021 کے اسمبلی انتخابات اور کئی اسمبلی اور ایک لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ تمام انتخابات مرکزی فورسز کی موجودگی میں کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے لوگ چٹان کی طرح بی جے پی، کانگریس یا سی پی آئی (ایم) کے ساتھ نہیں بلکہ ترنمول کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر اپوزیشن چاہے تو اقوام متحدہ سے پنچایتی انتخابات میں امن فوجیوں کی تعیناتی کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ ریاست میں پنچایتی انتخابات 8 جولائی کو ہوں گے۔
مزید پڑھیں: Calcutta HC on Panchayat elections پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر عبوری روک میں توسیع
مغربی بنگال کانگریس کے سربراہ ادھیر رنجن چودھری نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی حکومت مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کو لے کر خوف کا ماحول پیدا کر رہی ہے۔ کانگریس رہنما نے کہا کہ ان کا یہ خدشہ درست ثابت ہو رہا ہے کہ ریاست میں پنچایتی انتخابات پرامن نہیں ہوں گے۔ کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہمارے خدشات سچ ثابت ہو رہے ہیں۔ بنگال میں حکمران جماعت غنڈہ گردی کر رہی ہے۔ انتظامیہ کو خوف کی فضا پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کو منظم طریقے سے ڈرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ٹی ایم سی نہیں چاہتی کہ مرشدآباد میں انتخابات پرامن طور پر ہوں۔