جمال پور: مغربی بنگال کے مشرقی بردوان سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کو بنگلورو میں بنگلہ دیشی درانداز کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔ وہاں وہ دونوں مزدور کا کام کرتے ہیں۔ وہ فی الوقت جیل میں بند ہیں۔ ان کے ساتھ ایک ڈیڑھ سال کا بھی بچہ ہے۔ ان کے گھر والے اس معاملے کو لے کر بہت پریشان ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ Bengal Couple Arrest In Bengaluru In Suspicion Of Being Bangladeshi Infiltrators
ذرائع کے پلاش ادھیکاری مشرقی بردوان کے جمال پور کے جوگرام پنچایت کے تیلی گاؤں علاقے کا رہنے والا ہے۔ 5 ماہ قبل وہ اپنی بیوی شکلا اور ڈیڑھ سال کے بچے کے ساتھ دن مزدوری کا کام کرنے بنگلور گیا تھا۔ پولیس نے گزشتہ روز اس علاقے میں چھاپہ ماری مہم چلائی۔ وہاں سے پولیس نے بنگلہ دیشی درانداز ہونے کے شبہ میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا۔ ان میں پلاش ادھیکاری اور ان کی اہلیہ شکلا ادھیکاری بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Hijab Wearing Girl Will Become PM ایک دن حجاب پہننے والی لڑکی بھارت کی وزیر اعظم بنے گی، اویسی
پلاش اور شکلا ہندی اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ چنانچہ پولیس نے انہیں بنگلہ دیشی درانداز ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا۔ بعد ازاں عدالت نے انہیں جیل بھیج دیا۔ بعد میں ان کے ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ سمیت تمام دستاویزات جمال پور سے بنگلورو بھیجے گئے۔ جمال پور تھانے کی پولیس نے بنگلورو پولیس سے بھی رابطہ کیا۔ لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔ اب پلاش کے اہل خانہ نے جمال پور بی ڈی او اور مقامی ایم ایل اے کے ذریعے وزیر اعلیٰ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔
مقامی باشندے سنیل ادھیکاری نے کہاکہ وہ جولائی کے آخر میں دن مزدوری کا کام کرنے بنگلور گئے تھے۔ وہاں انہیں کچھ لوگوں کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ انہیں شناخت ی کارڈ دیکھانے کے باوجود حراست میں لے لیا گیا۔ وہ بنگالی زبان بولنے والے ہیں، اچھی طرح سے ہندی بھی نہیں بول سکتے۔ اس لئے انھیں بنگلہ دیشی ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ سے بات کرنے کے بعد، ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ سمیت ہندوستانی ہونے کے تمام ثبوت پولیس کو جمع کرائے گئے۔Bengal Couple Arrest In Bengaluru In Suspicion Of Being Bangladeshi Infiltrators