ETV Bharat / state

ممتا حکومت کے مختلف فلاحی پروجیکٹز کے بارے میں ووٹرز کا کیا کہنا ہے؟

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں انتخابی سرگرمیاں زور و شور سے چلائی جارہی ہیں جہاں حکمراں جماعت اپنی دس سالہ کارکردگی کا حوالہ دے رہی ہے۔ وہیں حزب اختلاف ممتا بنرجی کی حکومت کی ناکامیوں کو عیاں کر رہا ہے لیکن بنگال کے ووٹرز کے درمیان ممتا بنرجی کی حکومت کی کچھ فلاحی اسکیمز کنیاشری، سبز ساتھی، سواستو ساتھی کا خاصا اثر نظر آ رہا ہے۔

ووٹروں میں ممتا حکومت کے مختلف فلاحی پروجیکٹ کا اثر
ووٹروں میں ممتا حکومت کے مختلف فلاحی پروجیکٹ کا اثر
author img

By

Published : Mar 9, 2021, 1:38 PM IST

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سے سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پہلے اور دوسرے مرحلے کے لئے پرچہ نامزدگی کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ سیاسی جماعتوں کی طرف سے اشتہاری مہم بھی شروع ہو چکی ہے۔ دوسری جانب ووٹرز بھی انتخابات میں اپنی ترجیح اور حکومت کی کارکردگی کا بھی حوالہ دے رہے ہیں۔


ممتا بنرجی کی دس سالہ حکومت میں عوام کو کیا ملا، کتنے ترقیاتی کام ہوئے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے کولکاتا ضلع کے بیلیا گھاٹا اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر 36 میں لوگوں سے بات کی۔

ووٹروں میں ممتا حکومت کے مختلف فلاحی پروجیکٹ کا اثر


بیلیگھاٹا اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر 36 میں جہاں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔ اس علاقے میں ای ٹی وی بھارت نے لوگوں سے بات کی کہ ممتا بنرجی کی دس سالہ کارکردگی اور رکن اسمبلی پاریش پال کی کارکردگی سے لوگ کس حد تک مطمئن ہیں۔ اس سلسلے میں وارڈ 36 دھڑ بگان کے قاضی طاہر حسین نے بتایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی بنگال کے لئے سب سے بہتر وزیر اعلی ہیں۔ انہوں نے جس طرح ریاست کی ترقی کے لئے کام کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ چاہے وہ کنیا شری ہو سبز ساتھی ہو یا 70 فیصد کی رعایت پر دوائیں ستیاب کرانے کا معاملہ ہو، انہوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ وہیں اس بار امیدواروں کی تعداد کم ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ ممتا بنرجی نے جن کو اس بار ٹکٹ نہیں دیا وہ غلط لوگ تھے۔ ممتا برجی نے ان کو ٹکٹ نہ دے کر اچھا کیا ہے۔


اردو داں طبقے سے اس بار صرف دو مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دی گئی ہے جن میں جاوید احمد خان اور غلام ربانی کو ٹکٹ ملا ہے ۔اس سلسلے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ اردو داں طبقے کی نمائندگی بڑھنی چاہئے۔


ایک اور مقامی شخص جمیل حیدر شاد نے کہا کہ ممتا بنرجی نے بہت کام کیا ہے، ان کی سربراہی میں مقامی رکن اسمبلی پاریش پال نے بہت کام کیا ہے۔ صاف صفائی کے علاوہ راستوں کو مزین کیا گیا۔ رات میں راہگیروں کو پریشانی نہ ہو اس لئے لائٹننگ کا بہتر نظم ہے۔ پورے شہر میں طلباء کے لئے کئی طرح کی سہولیات دی گئی ہیں جس کی وجہ سے اسکولوں میں طلبا کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔


بیلیاگھاٹا اسمبلی کے وارڈ 36 میں مسلمانوں کی گھنی آبادی ہے اور ممتا بنرجی کو مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔ بیلیا گھاٹا اسمبلی حلقہ کولکاتا کے 11 اسمبلیوں میں سے ایک ہے۔شمالی کولکاتا کا 164 نمبر اسمبلی حلقہ میں کولکاتا کارپوریشن کا آٹھ وارڈ 28،29،30،33،34،35،36 اور 57 پر مشتمل ہے۔2011 سے اس ودھان سبھا سے ترنمول کانگریس کے امیدوار پاریش پال دو بار رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔اس سے قبل اس سیٹ پر سی پی آئی ایم کا قبضہ تھا۔

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سے سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پہلے اور دوسرے مرحلے کے لئے پرچہ نامزدگی کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ سیاسی جماعتوں کی طرف سے اشتہاری مہم بھی شروع ہو چکی ہے۔ دوسری جانب ووٹرز بھی انتخابات میں اپنی ترجیح اور حکومت کی کارکردگی کا بھی حوالہ دے رہے ہیں۔


ممتا بنرجی کی دس سالہ حکومت میں عوام کو کیا ملا، کتنے ترقیاتی کام ہوئے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے کولکاتا ضلع کے بیلیا گھاٹا اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر 36 میں لوگوں سے بات کی۔

ووٹروں میں ممتا حکومت کے مختلف فلاحی پروجیکٹ کا اثر


بیلیگھاٹا اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر 36 میں جہاں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔ اس علاقے میں ای ٹی وی بھارت نے لوگوں سے بات کی کہ ممتا بنرجی کی دس سالہ کارکردگی اور رکن اسمبلی پاریش پال کی کارکردگی سے لوگ کس حد تک مطمئن ہیں۔ اس سلسلے میں وارڈ 36 دھڑ بگان کے قاضی طاہر حسین نے بتایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی بنگال کے لئے سب سے بہتر وزیر اعلی ہیں۔ انہوں نے جس طرح ریاست کی ترقی کے لئے کام کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ چاہے وہ کنیا شری ہو سبز ساتھی ہو یا 70 فیصد کی رعایت پر دوائیں ستیاب کرانے کا معاملہ ہو، انہوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ وہیں اس بار امیدواروں کی تعداد کم ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ ممتا بنرجی نے جن کو اس بار ٹکٹ نہیں دیا وہ غلط لوگ تھے۔ ممتا برجی نے ان کو ٹکٹ نہ دے کر اچھا کیا ہے۔


اردو داں طبقے سے اس بار صرف دو مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دی گئی ہے جن میں جاوید احمد خان اور غلام ربانی کو ٹکٹ ملا ہے ۔اس سلسلے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ اردو داں طبقے کی نمائندگی بڑھنی چاہئے۔


ایک اور مقامی شخص جمیل حیدر شاد نے کہا کہ ممتا بنرجی نے بہت کام کیا ہے، ان کی سربراہی میں مقامی رکن اسمبلی پاریش پال نے بہت کام کیا ہے۔ صاف صفائی کے علاوہ راستوں کو مزین کیا گیا۔ رات میں راہگیروں کو پریشانی نہ ہو اس لئے لائٹننگ کا بہتر نظم ہے۔ پورے شہر میں طلباء کے لئے کئی طرح کی سہولیات دی گئی ہیں جس کی وجہ سے اسکولوں میں طلبا کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔


بیلیاگھاٹا اسمبلی کے وارڈ 36 میں مسلمانوں کی گھنی آبادی ہے اور ممتا بنرجی کو مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔ بیلیا گھاٹا اسمبلی حلقہ کولکاتا کے 11 اسمبلیوں میں سے ایک ہے۔شمالی کولکاتا کا 164 نمبر اسمبلی حلقہ میں کولکاتا کارپوریشن کا آٹھ وارڈ 28،29،30،33،34،35،36 اور 57 پر مشتمل ہے۔2011 سے اس ودھان سبھا سے ترنمول کانگریس کے امیدوار پاریش پال دو بار رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔اس سے قبل اس سیٹ پر سی پی آئی ایم کا قبضہ تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.