ریاست مغربی بنگال کے سرکاری ہسپتالز میں ڈاکٹرز سمیت محکمہ صحت کارکنان کے لیے کووڈ بیڈ مختص کیا جائے گا۔
مغربی بنگال کے ڈاکٹرز کے فورم کے نمائندوں کے ایک وفد نے محکمہ صحت کے سیکریٹری نارائن سوارم نگم سے ملاقات کرکے اپنا مسئلہ پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال ڈاکٹرز فورم کے وفد میں ڈاکٹر کوشک چاکی، ڈاکٹر ارجن داس گپتا اور ڈاکٹرویروت شامل تھے۔
ملاقات کے بعد محکمہ صحت کے سیکریٹری نے کہا کہ کورنا سے متاثرہ ڈاکٹرز کے لیے ہسپتالز میں بیڈ مخصوص کیا جائے گا۔
کچھ دن قبل ڈاکٹرز کے فورم نے محکمہ صحت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کررہے ڈاکٹرز اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں مگر جب خود بیماری ہوجاتے ہیں تو ان کے لیے کوئی خاص انتظامات نہیں ہوتے ہیں۔
اس لیے ریاست بھر کے ہسپتالز میں ڈاکٹرز کے علاج کے لیے مخصوص انتظام کیا جائے۔
مغربی بنگال ڈاکٹرز فورم کے سکریٹری ڈاکٹر کوشک چاکی نے بتایا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے ڈاکٹرز زندگی کو خطرے میں ڈال کر علاج کررہے ہیں مگرانہیں اس کی پذیرائی نہیں مل رہی ہے بلکہ کی پرائیوٹ ہسپتالز میں انہیں صحیح معاوضہ بھی نہیں مل رہا ہے۔
ڈاکٹرز کے فورم نے بتایا کہ کورونا کے پرائیوٹ ہسپتالز بھاری بل وصول کررہے ہیں، لیکن وہ ہسپتال کے ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں کمی کر رہے ہیں، اور کہیں کہیں تاخیر سے تنخواہیں دی جارہی ہے۔
ڈاکٹرز کے فورم نے حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں جلد سے جلد کارروائی کریں۔ ڈاکٹروں کے فورم نے کہا کہ پرائیوٹ ہسپتالز میں مریضوں کو مہنگی دوائیاں دینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ شیام نگر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر پردیپ بھٹاچاریہ کی کچھ روز قبل میڈیکا سپرسپیشلیٹی ہسپتال میں کورونا کی وجہ سے موت ہوگئی، جس کے بعد ہسپتال نے ان کے اہل خانہ کو 18 لاکھ 34 ہزار روپے کا بل دیا۔
سوشل میڈیا پر زبردست تنقید ہونے کے بعد ہیلتھ کمیشن کے دباؤ میں ہسپتال نے بل کو کم کردیا۔
اب سوال یہ ہے کہ جب ایک ڈاکٹر بل کی ادائیگی نہیں کرسکتا تو کم آمدنی والے افراد بل کی ادائیگی کیسے کرسکتے ہیں؟
سٹیٹ ہیلتھ ریگولیٹری کمیشن نے نجی ہسپتال کے خلاف از خود نوٹس لیا تھا۔
اداکار رودرانیل نے کچھ دن پہلے سوشل میڈیا پر پرائیوٹ ہسپتالز کے رویے کے خلاف سخت تنقید کی تھی۔