کولکاتہ میں ایک درگا پوجا پنڈل میں اذان دینے سے تنازع پیدا ہوگیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ذریعہ اس سال کا موضوع "فرقہ وارانہ ہم آہنگی" کو فروغ دینا تھا اور اسی وجہ سے درگا پوجا پنڈال میں اذان کا اہتمام کیا گیا۔
کولکاتا ہائی کورٹ کے وکیل سنتانو سنگھا نے کہا کہ انہوں نے بیلیگاٹا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے مغربی بنگال میں پنڈال کمیٹی پر 'امن و سکون' کو برباد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سنتانو سنگھا نے کہا کہ 'میں پوجا پنڈال کے اندر تھا۔ ہر 10-15 منٹ پر اذان دیتے دیکھ کر حیران رہ گیا۔ پنڈال کمیٹی کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے تھا۔ سنتانو سنگھا کا کہنا ہے کہ میں کمیٹی سے جاننا چاہتا ہوں کہ وہ درگا پوجا کے دوران ہندؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا کر کس قسم کے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں۔'
پوجا کمیٹی کے سرپرست ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی پریش پال نے کہا کہ پوجا کا مرکزی خیال 'ہم ایک ہیں، اکیلے نہیں ہیں' تھا۔ انہوں نے کہا کہ اذان کے علاوہ 'اوم' منتر بھی کیا گیا تھا۔
ہندو جاگرن منچ کے رہنما وویک سنگھ نے بھی عدالت جانے کی دھمکی دی ہے۔