بنگال میں جاری پندرہ روزہ سخت لاک ڈاؤن کے سبب آٹو رکشہ ڈرائیوروں کے سامنے مالی مسائل سے نمٹنے کے لئے مشکل چیلنج درپیش ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی صورتحال خوفناک شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس کی رفتار پر قابو پایا نہیں جا سکا ہے۔
مغربی بنگال کی حکومت نے آٹو رکشہ والوں کو پہلی مرتبہ پابندی کے زمرے میں شامل کیا ہے جس کے سبب سڑکوں پر آٹو رکشہ دوڑتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں۔
آٹو رکشہ والوں کا کہنا ہے کہ ریاست میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام لوگوں کو بہت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی طرح کے حالات رہیں تو مالی تنگی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے پہلے آٹو رکشہ والوں پر کبھی بھی پابندی عائد نہیں کی گئی تھی. لیکن اس مرتبہ ہم پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں اتوار کو 16 مئی سے 30 مئی تک پندرہ روزہ سخت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔ تمام اضلاع میں اس کا گہرا اثر دیکھنے کو ملا ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد گیارہ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک بارہ ہزار لوگوں کی موت ہوئی ہے۔