آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم) نے مغربی بنگال اسمبلی الیکشن میں سات نشستوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے لیکن تمام سیٹوں پر اسے شکست کا سامنا کرنا پڑتا۔
دوسری جانب بایاں محاذ اور کانگریس پارٹی کا اس الیکشن میں مکمل طور پر صفایا ہوگیا اور اس متحدہ محاز کے تمام بڑے رہنماؤں کو بھی شکست ہوئی۔
فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کو اس الیکشن میں ایک سیٹ ملی جبکہ اسدالدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین کو مغربی بنگال کی عوام نے پسند نہیں کیا جس کی وجہ سے پارٹی کھاتہ ھی نہیں کھول سکی۔
اسدالدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین نے مرشدآباد، مالدہ اور شمالی دیناج پور میں اپنے امیدوار اتارے تھے۔
مرشدآباد ضلع کو ادھیر رنجن چودھری کا گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے لیکن اس مرتبہ ترنمول کانگریس نے مرشدآباد سے کانگریس کو بھی خارج کر دیا۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل اسد الدین اویسی نے انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی نے اسدالداین اویسی کے ساتھ اتحاد کرنے کے بجائے لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا تھا۔