مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے آمتا تھانہ علاقے میں عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم اور متعدد تحریکوں کے قائد انیس خان کے قتل کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے.CAA Activist Anis Khans Murder
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت کے بعد مغربی بنگال پولیس کے ڈائریکٹر جنرل منوج مالویا نے انیس خان کے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مغربی بنگال پولیس کے ڈائریکٹر جنرل منوج مالویا اور اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر جاوید شمیم نے بھوانی بھون میں انیس خان قتل معاملے کو لے مشترکہ پریس کانفرنس کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال پولیس کے ڈائریکٹر جنرل منوج مالویا نے کہا کہ انیس خان قتل معاملے کی گھتی کو جلد سے جلد سلجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت اعلیٰ سطح کی ایس آئی ٹی کی ٹیم تشکیل کر دی ہے. اعلیٰ سطح پر پورے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے. اس معاملے کو ہر زاویے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ملوث افراد اب زیادہ دنوں تک پولیس کی چنگل سے دور نہیں رہ سکتے ہیں. ہم اپنی طرف پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اس معاملے پر سے جلد از جلد پردہ اٹھایا جا سکے۔
ڈی جی مغربی بنگال نے کہا کہ ایس آئی ٹی کو اس معاملے کی گھتی سلجھانے کے لئے پوری آزادی دی گئی ہے کیونکہ ہمیں اپنی پولیس انتظامیہ پر مکمل اعتماد ہے.
دوسری طرف ہوڑہ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت مغربی بنگال کے اعلی افسران مقتول انیس خان کے والد سے ملاقات کرنے کے لئے آمتا میں واقع گھر پہنچے۔ لیکن مقتول کے گھر والوں نے اعلیٰ پولیس آفیسرز سے ملاقات کرنے سے انکار کرتے ہوئے گھر کا دروازہ نہیں کھولا۔
مغربی بنگال پولیس انتظامیہ کی آج مقتول کے گھر والوں سے ملاقات کرنے کی تیسری کوشش بھی ناکام رہی ہے۔ دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مقتول کے والد کو ریاستی سیکٹریریٹ بلڈنگ نبنو میں ملاقات کرنے کے لئے بلائی ہیں۔
مزید پڑھیں:Anis Khan Murder Case: انیس خان قتل معاملے پر وکلاء و سیاسی رہنماؤں کا ردعمل
واضح رہے کہ ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں پولیس کے لباس میں( جن میں تین سویک والنٹیر) چار افراد نے انیس خان کے مکان میں زبردستی داخل ہو گئے تھے اور چھت سے انیس خان کو نیچے پھینک دیا تھا جس نوجوان (انیس خان ) کی موت ہو گئی تھی.