ETV Bharat / state

’میں پارٹی کا مورخ و مفکر ہوں‘ ادھیررنجن کو آنند شرما کا جواب - آنند شرما

مغربی بنگال میں انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کہیں مخالف پارٹیوں پر حملے کئے جارہے ہیں تو کہیں کسی پارٹی کے اندر ہی مختلف فیصلوں پر نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ مغربی بنگال اسمبلی الیکشن کے لیے تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے جس کے بعد ہر سیاسی جماعت ووٹروں کو لبہانے کی کوشش میں مصروف ہو گئی ہے۔ وہیں، کانگریس پارٹی میں اندر بھی بیان بازی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

Anand Sharma clarifies his statements on Cong-ISF tie-up
میں پارٹی کا مورخ و مفکر ہوں: ادھیررنجن کو آنند شرما کا جواب
author img

By

Published : Mar 2, 2021, 8:13 PM IST

آنند شرما نے اپنے سابقہ بیان پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا بیان پارٹی کی بھلائی کےلیے تھا‘۔ انہوں نے پارٹی سے بغاوت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’کس کے خلاف بغاوت؟ ہمیں سونیا گاندھی کی قیات پر یقین ہے اور ہم ان کی تعریف بھی کرتے ہیں‘۔

میں پارٹی کا مورخ و مفکر ہوں: ادھیررنجن کو آنند شرما کا جواب

انہوں نے کہا کہ ’آج تک ہم نے قیادت کے بارے میں ایک لفظ بھی کچھ نہیں کہا‘۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بات چیت میں تہذیب کا لحاظ رکھنا چاہئے‘۔

قبل ازیں آنند شرما نے عباس صدیقی کی پارٹی سے کانگریس کے اتحاد پر سوال اٹھائے تھے اور اس اتحاد کو پارٹی کے لیے نقصاندہ قرار دیا تھا۔ اسے پارٹی کے بنیادی نظریہ کے منافی قرار دیا تھا۔

ادھیررنجن چودھری نے آنند شرما کے بیان پر سخت اعتراض جتایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’بیان بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کےلیے دیا گیا‘۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’آنند شرما کانگریس میں رہتے ہوئے کسی اور پارٹی کی زبان بول رہے ہیں‘۔

ادھیررنجن چودھری کے بیان کا جواب دیتے ہوئے آنند شرما نے کہا کہ ’میں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا جبکہ میری ساری زندگی کانگریس کےلیے وقف ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’میں تہذیب کے دائرہ میں سیاسی بیان بازی کی قدر کرتا ہوں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بی جے پی کے خلاف لڑنے کا میں ایک ریکارڈ رکھتا ہوں، مجھے کچھ واضح کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہر کوئی میرے بارے میں بخوبی جانتا ہے‘۔

آنند شرما نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’زعفرانی پارٹی نے ہمیشہ فرقہ واریت کو فروغ دیا ہے‘۔

آنند شرما نے اپنے سابقہ بیان پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا بیان پارٹی کی بھلائی کےلیے تھا‘۔ انہوں نے پارٹی سے بغاوت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’کس کے خلاف بغاوت؟ ہمیں سونیا گاندھی کی قیات پر یقین ہے اور ہم ان کی تعریف بھی کرتے ہیں‘۔

میں پارٹی کا مورخ و مفکر ہوں: ادھیررنجن کو آنند شرما کا جواب

انہوں نے کہا کہ ’آج تک ہم نے قیادت کے بارے میں ایک لفظ بھی کچھ نہیں کہا‘۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بات چیت میں تہذیب کا لحاظ رکھنا چاہئے‘۔

قبل ازیں آنند شرما نے عباس صدیقی کی پارٹی سے کانگریس کے اتحاد پر سوال اٹھائے تھے اور اس اتحاد کو پارٹی کے لیے نقصاندہ قرار دیا تھا۔ اسے پارٹی کے بنیادی نظریہ کے منافی قرار دیا تھا۔

ادھیررنجن چودھری نے آنند شرما کے بیان پر سخت اعتراض جتایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’بیان بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کےلیے دیا گیا‘۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’آنند شرما کانگریس میں رہتے ہوئے کسی اور پارٹی کی زبان بول رہے ہیں‘۔

ادھیررنجن چودھری کے بیان کا جواب دیتے ہوئے آنند شرما نے کہا کہ ’میں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا جبکہ میری ساری زندگی کانگریس کےلیے وقف ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’میں تہذیب کے دائرہ میں سیاسی بیان بازی کی قدر کرتا ہوں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بی جے پی کے خلاف لڑنے کا میں ایک ریکارڈ رکھتا ہوں، مجھے کچھ واضح کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہر کوئی میرے بارے میں بخوبی جانتا ہے‘۔

آنند شرما نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’زعفرانی پارٹی نے ہمیشہ فرقہ واریت کو فروغ دیا ہے‘۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.