ETV Bharat / state

'بنگال کی عوام ممتابنرجی کی حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی'

author img

By

Published : Dec 19, 2020, 4:53 PM IST

Updated : Dec 19, 2020, 5:38 PM IST

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مدنی پور میں ایک جلسہ کے دوران ممتابنرجی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا اور انتخابات تک ممتا دی دی اقلیت میں آجائے گی۔ اس دوران ترنمول کانگریس کے باغی رکن اسمبلی شبھندو ادھیکاری بی جے پی میں شامل ہوگئے۔

وزیر داخلہ امت شاہ
وزیر داخلہ امت شاہ

مغربی بنگال کے مشرقی مدنی پور ضلع کے کالج ماٹھ (میدان ) میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے ممتابنرجی کی حکومت کو اب چند دنوں کا مہمان قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال کی عوام کو ممتابنرجی کی حکومت نے دھوکہ دیا ہے۔ ان کی حکومت سے لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ترنمول کانگریس کے ارکان اسمبلی بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں اور جلسے میں ہزاروں لوگوں کی شرکت اس کا ثبوت ہے۔

نگال کی عوام ممتابنرجی کی حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی'
امت شاہ نے کہا کہ ریاست کی عوام آج بی جے پی کے ساتھ ہے۔ ان کی حمایت سے ہماری طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ کارکنان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے.

انہوں نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔ ممتابنرجی اپنے ہدف سے بھٹک چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ممتا دی دی'ماں ماٹی مانش' کے نام پر اقتدار میں آئی تھیں، لیکن ممتابنرجی کی قیادت والی سیاسی جماعت ترنمول کانگریس اقتدار میں آنے کے بعد ماں ماٹی مانش سے کئے گئے تمام وعدے بھول گئیں۔

ان کے دور اقتدار میں ریاست میں ترقی نہیں ہوئی۔وزیراعظم نریندر مودی کے ترقیاتی منصوبوں سے پورا ملک فائدہ اٹھا رہا ہے، لیکن مغربی بنگال کی عوام اس سے محروم رہ گئی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کسان اسکیم کے تحت ملک کے کسانوں کو 35 ہزار کروڑ روپے دئیے گئے، لیکن بنگال کے کسان اس منصوبے کے فائدے سے محروم ہیں۔

امت شاہ کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی کے دور اقتدار میں ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے لیکن تول بازی(رنگداری) وصولی, سینڈکیٹ راج, تمام محکموں میں بدعنوانی عروج پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی کی حکومت بدعنوانی کے معاملے سب کو پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ جس کا انکشاف بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے امپھان راحت فنڈ میں ہوا ہے.

کلکتہ ہائی کورٹ نے امپھان راحت فنڈ میں بدعنوانی سے پاک کرنے کے لئے سی اے جی سے آڈیٹ کرانے کا حکم دیا ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بنگال کو سونار بنگلہ بنانے کے لئے ممتا بنرجی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہی ہو گا.یہ کام بنگال کے عوام کو ہی کرنا پڑے گا۔لیکن ممتابنرجی بدعنوان رہنماوں کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ وہ اپنے بھتیجے ابھیشک بنرجی کو وزیر اعلی بنانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی اسی کوشش کی وجہ سے شوبھندو ادھیکاری سمیت تمام رہنما پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں. اگلے ماہ جنوری تک ممتابنرجی کی حکومت اقلیت میں آجائے گی۔

امت شاہ نے کہا کہ دو سو سے زائد سیٹز جیت کر بنگال میں حکومت بنائیں گے۔ ممتابنرجی اور ان کے بڑ بولے رہنما ہمیں روک بھی نہیں پائیں گے۔ بنگال کی نوجوان نسل وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت سے متاثر ہو کر ممتابنرجی کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر چکی ہے.

واضح رہے کہ باغی رہنما شوبھندو ادھیکاری کے علاوہ ایک رکن پارلیمان، نو ارکان اسمبلی سمیت تقریباً 50 ہزار کارکنان ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

مغربی بنگال کے مشرقی مدنی پور ضلع کے کالج ماٹھ (میدان ) میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے ممتابنرجی کی حکومت کو اب چند دنوں کا مہمان قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال کی عوام کو ممتابنرجی کی حکومت نے دھوکہ دیا ہے۔ ان کی حکومت سے لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ترنمول کانگریس کے ارکان اسمبلی بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں اور جلسے میں ہزاروں لوگوں کی شرکت اس کا ثبوت ہے۔

نگال کی عوام ممتابنرجی کی حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی'
امت شاہ نے کہا کہ ریاست کی عوام آج بی جے پی کے ساتھ ہے۔ ان کی حمایت سے ہماری طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ کارکنان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے.

انہوں نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔ ممتابنرجی اپنے ہدف سے بھٹک چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ممتا دی دی'ماں ماٹی مانش' کے نام پر اقتدار میں آئی تھیں، لیکن ممتابنرجی کی قیادت والی سیاسی جماعت ترنمول کانگریس اقتدار میں آنے کے بعد ماں ماٹی مانش سے کئے گئے تمام وعدے بھول گئیں۔

ان کے دور اقتدار میں ریاست میں ترقی نہیں ہوئی۔وزیراعظم نریندر مودی کے ترقیاتی منصوبوں سے پورا ملک فائدہ اٹھا رہا ہے، لیکن مغربی بنگال کی عوام اس سے محروم رہ گئی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کسان اسکیم کے تحت ملک کے کسانوں کو 35 ہزار کروڑ روپے دئیے گئے، لیکن بنگال کے کسان اس منصوبے کے فائدے سے محروم ہیں۔

امت شاہ کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی کے دور اقتدار میں ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے لیکن تول بازی(رنگداری) وصولی, سینڈکیٹ راج, تمام محکموں میں بدعنوانی عروج پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی کی حکومت بدعنوانی کے معاملے سب کو پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ جس کا انکشاف بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے امپھان راحت فنڈ میں ہوا ہے.

کلکتہ ہائی کورٹ نے امپھان راحت فنڈ میں بدعنوانی سے پاک کرنے کے لئے سی اے جی سے آڈیٹ کرانے کا حکم دیا ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بنگال کو سونار بنگلہ بنانے کے لئے ممتا بنرجی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہی ہو گا.یہ کام بنگال کے عوام کو ہی کرنا پڑے گا۔لیکن ممتابنرجی بدعنوان رہنماوں کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ وہ اپنے بھتیجے ابھیشک بنرجی کو وزیر اعلی بنانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی اسی کوشش کی وجہ سے شوبھندو ادھیکاری سمیت تمام رہنما پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں. اگلے ماہ جنوری تک ممتابنرجی کی حکومت اقلیت میں آجائے گی۔

امت شاہ نے کہا کہ دو سو سے زائد سیٹز جیت کر بنگال میں حکومت بنائیں گے۔ ممتابنرجی اور ان کے بڑ بولے رہنما ہمیں روک بھی نہیں پائیں گے۔ بنگال کی نوجوان نسل وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت سے متاثر ہو کر ممتابنرجی کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر چکی ہے.

واضح رہے کہ باغی رہنما شوبھندو ادھیکاری کے علاوہ ایک رکن پارلیمان، نو ارکان اسمبلی سمیت تقریباً 50 ہزار کارکنان ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

Last Updated : Dec 19, 2020, 5:38 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.