ETV Bharat / state

کانکی نارہ کے مسلمانوں کا درد: 'پائی - پائی کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں'

'کام نہیں ہے، بے کار بیٹھے ہیں، حالات کشیدہ ہیں، خوف سے سہم کر گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں'۔ یہ کہنا ہے مغربی بنگال کے بھاٹ پاڑہ سے متصل کانکی نارہ کے مسلم باشندوں کا جو گذشتہ ماہ سے ہی پرتشدد حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔

کانکی نارہ کے مسلمانوں کا درد: 'پائی - پائی کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں'
author img

By

Published : Jun 23, 2019, 12:20 AM IST


مغربی بنگال کے بھاٹ پاڑہ حلقے میں لوک سبھا انتخابات کے دوران سے ہی کانکی نارہ میں تشدد جاری ہے۔ کشیدگی کی وجہ سے عام زندگی تھم سی گئی ہے۔ ایک ماہ کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی حالات میں بہتری کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔

کانکی نارہ کے مسلمانوں کا درد: 'پائی - پائی کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں'

حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ کانکی نارہ بنیادی طور پر مزدوروں کا علاقہ ہے۔ یہاں کی 90 فیصد آبادی کا انحصار جوٹ ملوں پر ہے۔ جوٹ مل ہی ان کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے۔ ان ہی ملوں میں وہ مزدوری کرتے ہیں اور اپنے اور اپنے اہل و عیال کا پیٹ بھرتے ہیں۔

ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی حالات میں بہتری نہیں آئی جس کے سبب اب عوام کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جوٹ مل کے مزدور گزشتہ ایک ماہ سے کام پر نہیں جا پا رہے ہیں۔ دکانیں بند ہیں اور چھوٹے کاروبار کرنے والے اپنا مال فروخت کرنے سے قاصر ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے اور مسافر غائب ہیں۔

اس طرح کے حالات میں گزشتہ ایک ماہ سے دکانیں بھی نہیں کھل رہی ہے۔ فرقہ وارانہ تشدد سے پریشان عوام کو اب اب پیٹ کی مار بھی جھیلنی پڑ رہی ہے۔ بازار سنسان ہیں، سبزی مارکیٹ میں کوئی خریدار نہیں ہے۔

ایسے حالات میں ای ٹی وی بھارت نے کانکی نارہ میں مالی بحران کے شکار اور ایک ایک پائی کے محتاج لوگوں سے ان کی پریشانیوں پر بات چیت کی۔

کانکی نارہ کے ریلائنس جوٹ مل کے مزدور عشرت علی نے بتایا کہ 'مل میں تقریباً پانچ ہزار مزدور کام کرتے ہیں۔ جن میں دو ہزار مسلمان ہیں لیکن گزشتہ ایک ماہ سے ہم لوگ کام پر نہیں جا رہے ہیں کیونکہ مل ہندو اکثریت والے علاقے میں ہے اور مسلمانوں کو ڈیوٹی جاتے وقت زدوکوب کیا جا رہا ہے اسی لئے ہم خوف میں ہیں، سہمے ہوئے ہیں اس کیے کام پر جانے کی ہمت نہیں ہو رہی ہے'۔

اس فرقہ وارانہ ماحول میں کہیں کہیں خوش آئند تصاویر بھی نظر آئیں۔ نیا بازار میں ہندو مسلم دونوں ایک ساتھ بیٹھے نطر آئے۔ بھولا شاؤ اور محمد اقبال اپنی گلی میں ساتھ بیٹھے تھے۔ دونوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ جیسے پہلے مل جل کر رہتے تھے اسی طرح رہنا چاہتے ہیں۔ انہیں کشیدہ حالات سے پریشانی ہوتی ہے۔ آخر ہم یہیں کے تو ہیں!۔


مغربی بنگال کے بھاٹ پاڑہ حلقے میں لوک سبھا انتخابات کے دوران سے ہی کانکی نارہ میں تشدد جاری ہے۔ کشیدگی کی وجہ سے عام زندگی تھم سی گئی ہے۔ ایک ماہ کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی حالات میں بہتری کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔

کانکی نارہ کے مسلمانوں کا درد: 'پائی - پائی کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں'

حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ کانکی نارہ بنیادی طور پر مزدوروں کا علاقہ ہے۔ یہاں کی 90 فیصد آبادی کا انحصار جوٹ ملوں پر ہے۔ جوٹ مل ہی ان کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے۔ ان ہی ملوں میں وہ مزدوری کرتے ہیں اور اپنے اور اپنے اہل و عیال کا پیٹ بھرتے ہیں۔

ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی حالات میں بہتری نہیں آئی جس کے سبب اب عوام کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جوٹ مل کے مزدور گزشتہ ایک ماہ سے کام پر نہیں جا پا رہے ہیں۔ دکانیں بند ہیں اور چھوٹے کاروبار کرنے والے اپنا مال فروخت کرنے سے قاصر ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے اور مسافر غائب ہیں۔

اس طرح کے حالات میں گزشتہ ایک ماہ سے دکانیں بھی نہیں کھل رہی ہے۔ فرقہ وارانہ تشدد سے پریشان عوام کو اب اب پیٹ کی مار بھی جھیلنی پڑ رہی ہے۔ بازار سنسان ہیں، سبزی مارکیٹ میں کوئی خریدار نہیں ہے۔

ایسے حالات میں ای ٹی وی بھارت نے کانکی نارہ میں مالی بحران کے شکار اور ایک ایک پائی کے محتاج لوگوں سے ان کی پریشانیوں پر بات چیت کی۔

کانکی نارہ کے ریلائنس جوٹ مل کے مزدور عشرت علی نے بتایا کہ 'مل میں تقریباً پانچ ہزار مزدور کام کرتے ہیں۔ جن میں دو ہزار مسلمان ہیں لیکن گزشتہ ایک ماہ سے ہم لوگ کام پر نہیں جا رہے ہیں کیونکہ مل ہندو اکثریت والے علاقے میں ہے اور مسلمانوں کو ڈیوٹی جاتے وقت زدوکوب کیا جا رہا ہے اسی لئے ہم خوف میں ہیں، سہمے ہوئے ہیں اس کیے کام پر جانے کی ہمت نہیں ہو رہی ہے'۔

اس فرقہ وارانہ ماحول میں کہیں کہیں خوش آئند تصاویر بھی نظر آئیں۔ نیا بازار میں ہندو مسلم دونوں ایک ساتھ بیٹھے نطر آئے۔ بھولا شاؤ اور محمد اقبال اپنی گلی میں ساتھ بیٹھے تھے۔ دونوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ جیسے پہلے مل جل کر رہتے تھے اسی طرح رہنا چاہتے ہیں۔ انہیں کشیدہ حالات سے پریشانی ہوتی ہے۔ آخر ہم یہیں کے تو ہیں!۔

Intro:مغربی بنگال کا بھاٹ پاڑہ گزشتہ ایک ماہ سے پر تشدد واقعات کے لئے سرخیوں میں ہر دن تشدد کے نئے نئے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور کشیدہ حالات میں زندگی پوری طرح رک سی گئی ہے ایک ماہ کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی حالات میں بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں اب یہاں کے لوگوں پر زندگی دشوار کن ہوتی جا رہی ہے کانکی نارہ بنیادی طور پر مزدوروں کا علاقہ ہے یہاں کی 90 فیصد آبادی کا انحصار جوٹ ملوں پر ہے جوٹ مل ہی ان کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے لیکن گزشتہ ایک ماہ سے جو حالات بنے ہوئے ہیں ایسے میں خوف سے کوئی ملوں میں مزدور کام پر بھی جانے سے کترا رہے ہیں کیونکہ جوٹ مل کی طرف ہندوؤں کی آبادی ہے اور ڈیوٹی جاتے وقت کئی مزدوروں کو زدوکوب کیا گیا اس کے علاوہ جو لوگ چھوٹے چھوٹے کاروباری ہیں اس طرح کے حالات میں میں گزشتہ ایک ماہ سے سے دکانیں بھی نہیں کھل رہی ہیں لہذا فرقہ وارانہ تشدد سے پریشان عوام کو اب اب پیٹ کی مار بھی جھیلنی پڑ رہی ہے بازار سنسان ہیں ہیں سبزی بازار میں کوئی خریدار نہیں ہے.


Body:مغربی بنگال کے بھاٹ پاڑہ کے کانکی نارہ اور جگتدل کے لوگوں کے لئے فسادات تو ایک پریشانی تھی لیکن ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد بھی حالات میں بہتری نہ آنے کے سبب اب عوام کو مالی بد حالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جوٹ مل کے مزدور گزشتہ ایک ماہ سے کام پر نہیں جا رہے ہیں دکانیں بند ہیں اور چھوٹے کاروبار کرنے والے اپنا مال فروخت کرنے سے قاصر ہیں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند مسافر غائب ہیں ایسے حالات میں ای ٹی وی بھارت نے کانکی نارہ مالی طور پر پریشان لوگوں سے اس سلسلے میں بات کی کانکی نارہ ریلائنس جوٹ مل کے مزدور عشرت علی نے بتایا کہ مل میں تقریباً پانچ ہزار مزدور کام کرتے ہیں جن دو ہزار مسلمان ہیں لیکن گزشتہ ایک ماہ ہم لوگ کام پر نہیں جا رہے کیونکہ مل ہندو اکثریت والے علاقے میں ہے اور مسلمانوں کو ڈیوٹی جاتے وقت زدوکوب کیا جا رہا ہے اسی لئے خوف سے لوگ کام پر نہیں جا رہے ہیں. سبزی منڈی سنسان تھی ایک سبزی فروش خریداروں کا انتظار کرتا ہے بالآخر مایوسی میں کافی دیر انتظار کرنے کے بعد گھر واپس جانے لگا سنسان راستوں پر ای دو گاڑیاں نظر آئیں ایک ٹوٹو چلانے والے بتایا کی ایک مہینے سے کوئی آمدنی نہیں ہو رہی ہیں کھانے پینے کے لئے سوچنا پڑ رہا ہے ہم چاہتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے اور پر امن ماحول میں ہر کوئی زندگی گزارے اس فرقہ وارانہ ماحول میں کہیں کہیں خوش آئند تصاویر بھی نظر آئیں نیا بازار میں ہندو مسلم دونوں ایک ساتھ بیٹھے نطر آئے بھولا شاؤ اور محمد اقبال اپنی گلی میں ساتھ بیٹھے ہوئے تھے دونوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ جیسے پہلے مل جل کر رہتے تھے اسی طرح رہنا چاہتے ہیں ایک ماہ سے روزگار بند ہیں سب پریشان ہیں ہم چاہتے ہیں کہ امن و امان قائم ہو اور پہلے کی طرح پھر سے آپس میں محبت کے ساتھ رہنے لگیں.


Conclusion:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.