مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں طلبا و طالبہ کے مختلف سرکاری اسکالرشپ کی رقم غبن کرنے والے گروہ کا پردہ فاش ہوا۔ تھانے میں متعدد افراد کے خلاف شکایت درج کرائی گئی۔ اسکالرشپ کی رقم میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع مجسٹریٹ، ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ، ایس ڈی او اور بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر نے سخت نوٹس لیا ہے اور اس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔Allegations of Embezzlement of Scholarship Money
ربعل الشیخ نام کے ایک شخص نے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی سے تعلقات رکھنے والے طلبا و طالبات کو ملنے والی رقم کی ہیرا پھیرا کرنے والے مہتاب الدین اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہتاب الدین، محمد سراج، حیات علی، ہمایوں کبیر شاہ جہاں علی، جہاں عالم، پاپون باسک، اشوک باسک، منجو باسک اور زکریا تمام لوگ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کارکنان ہیں۔ ان لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔
روستم شیخ نے کہا کہ مہتاب الدین، محمد سراج، حیات علی، ہمایوں کبیر شجہاں علی، جہاں عالم، پاپون باسک، اشوک باسک، منجو باسک اور زکریا کے خلاف ضلع مجسٹریٹ، ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ، ایس ڈی او اور بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کے پاس شکایت درج کرائی گئی ہے لیکن ان لوگوں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
بی جے پی کے رہنما باسو دیب سرکار نے کہا کہ یہ سیاست کی بات نہیں ہے، جہاں بدعنوانی ہے وہاں ترنمول کانگریس کے رہنما ہیں۔ بدعنوانی کے معاملے میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے علاوہ کسی دوسری سیاسی جماعت کا نام کیوں نہیں آتا ہے۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس کے رہنما عبدالواحب علی نے کہا کہ جو لوگ اسکالرشپ بدعنوانی معاملے میں ملوث ہیں۔ ان کا ترنمول کانگریس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ممتابنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس میں بدعنوانی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔