ETV Bharat / state

Indian Professor Receives American Award: پروفیسر ہدایت اللہ میر کو امریکی ایوارڈ سے نوازا گیا

author img

By

Published : Aug 7, 2022, 12:28 PM IST

Updated : Aug 7, 2022, 1:11 PM IST

مغربی بنگال کی عالیہ یونیورسٹی کے پروفیسر ہدایت اللہ میر کو منفرد کارنامہ انجام دینے کے لیے امریکی اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ Aliah University of West Bengal

emerging investigator award
پروفیسر ہدایت اللہ میر امریکی ایوارڈ

کولکاتا: مغربی بنگال کی عالیہ یونیورسٹی اگرچہ گزشتہ کئی برسوں سے تنازعات کا شکار ہے لیکن اس اندھیرے میں بھی عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر چراغ بن کر روشنی پھیلا رہے ہیں۔ Prof Hidayatullah Mir Got American Prestigious Award

پروفیسر ہدایت اللہ میر امریکی ایوارڈ

پروفیسر ہدایت اللہ میر کو ان کی ٹیم کو کیمسٹری کے میدان میں منفرد ریسرچ ورک لئے امریکین کیمیکل سوسائٹی کی کریسٹل گراتھ اینڈ ڈیزائن کی جانب 2022 کا ایمرجنگ انویسٹی گیٹر ایوارڈ Emerging Investigator Award سے نوازا گیا ہے۔ ہر سال پوری دنیا سے صرف 20 افراد کو یہ ایوارڈ دیا جاتا ہے، پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر ان 20 افراد میں سے ایک ہیں اور یہ کارنامہ انجام دینے والے ریاستی یونیورسٹی کے واحد شخص ہیں۔ اس سے قبل بھی اسمارٹ مالیکول بنانے کے لیے انہیں 2021 میں انٹر نیشنل سائنٹسٹ ایوارڈ مل چکا ہے۔

امریکین کیمیکل سوسائٹی
امریکین کیمیکل سوسائٹی

ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد کے قریب ہے ان میں زیادہ تناسب بنگلہ بولنے والے مسلمانوں کا ہے۔ تعلیمی میدان میں بنگلہ بولنے والے مسلمانوں کی حالت قدرے بہتر ہے۔ مغربی بنگال کے مسلمانوں کی تعلیمی حالت میں بہتری کے غرض سے 2008 میں عالیہ یونیورسٹی کو قائم کیا گیا تھا۔ عالیہ یونیورسٹی کے قیام کی تجویز اس وقت کے بایاں محاذ حکومت نے کی تھی اور عالیہ یونیورسٹی کے تین کیمپس پارکس سرکس، تالتلہ اور نیوٹاؤن میں قائم کئے گئے ہیں۔ یونیورسٹی کے سائنس اور انجنئیرنگ کا شعبہ نیو ٹاؤن کیمپس میں موجود ہے۔

عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری کے شعبہ میں گزشتہ 12 برسوں سے درس و تدریس کے فرائض انجام دینے والے پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کی کاوشوں سے عالیہ یونیورسٹی کا شعبہ کیمسٹری نئے نئے کارنامے انجام دے رہا ہے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری اور پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ ایوارڈ جاپان سے حاصل کرنے والے پروفیسر اللہ میر چاہتے تو جاپان یا سنگاپور میں آرام و آسائش کی زندگی گزار سکتے تھے لیکن انہوں نے قوم و ملت کے تئیں کچھ کرنے کے جذبے کے ساتھ بھارت آکر عالیہ یونیورسٹی میں درس و تدریس کا کام انجام دینے کا فیصلہ کیا اور اس دوران کئی منفرد کارنامے انجام دیئے ہیں۔

محدود وسائل باوجود ریسرچ کے میدان میں انہوں نے قلیل مدت میں جو کارنامے انجام دیئے ہیں اس مثال بہت کم ملتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر اور ان کی ٹیم نے حال میں ایک ریسرچ کے ذریعے سولر انرجی کو مزید آسان اور کم خرچ میں زیادہ بجلی مہیا کرانے میں مدد گار ثابت ہونے والا کمپاؤنڈ بنایا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کی نگرانی میں عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کے ریسرچ اسکالر کی ٹیم جس میں صنوبر ناز، پوبالی داس، اینٹونیو فرونٹیرا، باسودیب دتا، شمیم خان، پارتھو پراتیم رائے شامل ہیں نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ ان کا اس ریسرچ پروجیکٹ کو امریکن کیمیکل سوسائٹی کے کرسٹل گراتھ اینڈ ڈیزائن جرنل میں شائع کیا گیا ہے۔

اپنے اس منفرد کارنامہ کے بارے میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر نے بتایا کہ امریکن کیمیکل سوسائٹی ہر سال پوری دنیا کے صرف 20 سے 25 افراد کو ہی Emerging Investigators ایوارڈ سے نوازتی ہے اور اس سال بھارت کے تین سے چار افراد کو یہ ایوارڈ ملا ہے جس میں بھی شامل ہوں۔ ہم لوگ اصل میں اسمارٹ میٹل پر کام کر رہے ہیں جس میں روشنی کو آبزرو(جذب) کرکے اس کو میکانیکل موشن میں بدلتے ہیں اور انرجی جمع کرکے اس کو موشن میں بدلتے ہیں جیسے کار میں ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بہت بڑی بات ہے کہ امریکن کیمیکل سوسائٹی کے جرنل میں ہمیں جگہ ملی ہے اس ایوارڈ میں ہمیں ایک سند دی جاتی ہے ہمارے ریسررچ ورک کو امریکن کیمیکل سوسائٹی کے جرنل میں شائع کیا جاتا ہے اور جو لوگ بھی اس میں شامل ہوتے ہیں ان کے نام اور ان کی تفصیل بھی اس جرنل میں شائع کی جاتی ہے۔ مغربی بنگال کی کسی ریاستی یونیورسٹی کو یہ اعزاز پہلی بار ملا ہے اور عالیہ یونیورسٹی کے لئے بہت ہی فخر کی بات ہے۔

اس پروجیکٹ میں کام کرنے والی ریسرچ اسکالر صنوبر ناز نے ریسرچ کے متعلق عام زندگی میں کیا رول ہوگا، اس پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے دو کمپاؤنڈ کو ملاکر ایک نیا کمپاؤنڈ بنایا ہے جو بجلی تیار کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا اور کم خرچ میں سولر انرجی مہیا کرانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم اس طرح کی مزید ایجادات کریں اور زندگی کو آسان بنانے میں کامیاب ہوں۔ صنوبر نے اپنے گائیڈ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کے متعلق کہا کہ وہ ہمیشہ ہماری بہتر طور پر رہنمائی کرتے ہیں اور ہمارا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور لیب میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ لیب میں ہم سب مل کر کام کرتے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہمیں آج یہ کامیابی ملی ہے۔

واضح رہے کہ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کو اس سے قبل بھی 2021 میں وی ڈی گڈ کی جانب سے انٹرنیشنل سائنٹسٹ ایوارڈ مل چکا ہے اس کے علاوہ جاپان کے معروف سائنٹسٹ پروفیسر سو سو مو کیتا گاوا جو 2010 میں نوبل انعام کے لئے نامزد ہوئے تھے ان کے ماتحت ریشررچ ایڈوائزری کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

کولکاتا: مغربی بنگال کی عالیہ یونیورسٹی اگرچہ گزشتہ کئی برسوں سے تنازعات کا شکار ہے لیکن اس اندھیرے میں بھی عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر چراغ بن کر روشنی پھیلا رہے ہیں۔ Prof Hidayatullah Mir Got American Prestigious Award

پروفیسر ہدایت اللہ میر امریکی ایوارڈ

پروفیسر ہدایت اللہ میر کو ان کی ٹیم کو کیمسٹری کے میدان میں منفرد ریسرچ ورک لئے امریکین کیمیکل سوسائٹی کی کریسٹل گراتھ اینڈ ڈیزائن کی جانب 2022 کا ایمرجنگ انویسٹی گیٹر ایوارڈ Emerging Investigator Award سے نوازا گیا ہے۔ ہر سال پوری دنیا سے صرف 20 افراد کو یہ ایوارڈ دیا جاتا ہے، پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر ان 20 افراد میں سے ایک ہیں اور یہ کارنامہ انجام دینے والے ریاستی یونیورسٹی کے واحد شخص ہیں۔ اس سے قبل بھی اسمارٹ مالیکول بنانے کے لیے انہیں 2021 میں انٹر نیشنل سائنٹسٹ ایوارڈ مل چکا ہے۔

امریکین کیمیکل سوسائٹی
امریکین کیمیکل سوسائٹی

ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد کے قریب ہے ان میں زیادہ تناسب بنگلہ بولنے والے مسلمانوں کا ہے۔ تعلیمی میدان میں بنگلہ بولنے والے مسلمانوں کی حالت قدرے بہتر ہے۔ مغربی بنگال کے مسلمانوں کی تعلیمی حالت میں بہتری کے غرض سے 2008 میں عالیہ یونیورسٹی کو قائم کیا گیا تھا۔ عالیہ یونیورسٹی کے قیام کی تجویز اس وقت کے بایاں محاذ حکومت نے کی تھی اور عالیہ یونیورسٹی کے تین کیمپس پارکس سرکس، تالتلہ اور نیوٹاؤن میں قائم کئے گئے ہیں۔ یونیورسٹی کے سائنس اور انجنئیرنگ کا شعبہ نیو ٹاؤن کیمپس میں موجود ہے۔

عالیہ یونیورسٹی کے کیمسٹری کے شعبہ میں گزشتہ 12 برسوں سے درس و تدریس کے فرائض انجام دینے والے پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کی کاوشوں سے عالیہ یونیورسٹی کا شعبہ کیمسٹری نئے نئے کارنامے انجام دے رہا ہے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری اور پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ ایوارڈ جاپان سے حاصل کرنے والے پروفیسر اللہ میر چاہتے تو جاپان یا سنگاپور میں آرام و آسائش کی زندگی گزار سکتے تھے لیکن انہوں نے قوم و ملت کے تئیں کچھ کرنے کے جذبے کے ساتھ بھارت آکر عالیہ یونیورسٹی میں درس و تدریس کا کام انجام دینے کا فیصلہ کیا اور اس دوران کئی منفرد کارنامے انجام دیئے ہیں۔

محدود وسائل باوجود ریسرچ کے میدان میں انہوں نے قلیل مدت میں جو کارنامے انجام دیئے ہیں اس مثال بہت کم ملتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر اور ان کی ٹیم نے حال میں ایک ریسرچ کے ذریعے سولر انرجی کو مزید آسان اور کم خرچ میں زیادہ بجلی مہیا کرانے میں مدد گار ثابت ہونے والا کمپاؤنڈ بنایا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کی نگرانی میں عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کے ریسرچ اسکالر کی ٹیم جس میں صنوبر ناز، پوبالی داس، اینٹونیو فرونٹیرا، باسودیب دتا، شمیم خان، پارتھو پراتیم رائے شامل ہیں نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ ان کا اس ریسرچ پروجیکٹ کو امریکن کیمیکل سوسائٹی کے کرسٹل گراتھ اینڈ ڈیزائن جرنل میں شائع کیا گیا ہے۔

اپنے اس منفرد کارنامہ کے بارے میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر نے بتایا کہ امریکن کیمیکل سوسائٹی ہر سال پوری دنیا کے صرف 20 سے 25 افراد کو ہی Emerging Investigators ایوارڈ سے نوازتی ہے اور اس سال بھارت کے تین سے چار افراد کو یہ ایوارڈ ملا ہے جس میں بھی شامل ہوں۔ ہم لوگ اصل میں اسمارٹ میٹل پر کام کر رہے ہیں جس میں روشنی کو آبزرو(جذب) کرکے اس کو میکانیکل موشن میں بدلتے ہیں اور انرجی جمع کرکے اس کو موشن میں بدلتے ہیں جیسے کار میں ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بہت بڑی بات ہے کہ امریکن کیمیکل سوسائٹی کے جرنل میں ہمیں جگہ ملی ہے اس ایوارڈ میں ہمیں ایک سند دی جاتی ہے ہمارے ریسررچ ورک کو امریکن کیمیکل سوسائٹی کے جرنل میں شائع کیا جاتا ہے اور جو لوگ بھی اس میں شامل ہوتے ہیں ان کے نام اور ان کی تفصیل بھی اس جرنل میں شائع کی جاتی ہے۔ مغربی بنگال کی کسی ریاستی یونیورسٹی کو یہ اعزاز پہلی بار ملا ہے اور عالیہ یونیورسٹی کے لئے بہت ہی فخر کی بات ہے۔

اس پروجیکٹ میں کام کرنے والی ریسرچ اسکالر صنوبر ناز نے ریسرچ کے متعلق عام زندگی میں کیا رول ہوگا، اس پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے دو کمپاؤنڈ کو ملاکر ایک نیا کمپاؤنڈ بنایا ہے جو بجلی تیار کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا اور کم خرچ میں سولر انرجی مہیا کرانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم اس طرح کی مزید ایجادات کریں اور زندگی کو آسان بنانے میں کامیاب ہوں۔ صنوبر نے اپنے گائیڈ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کے متعلق کہا کہ وہ ہمیشہ ہماری بہتر طور پر رہنمائی کرتے ہیں اور ہمارا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور لیب میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ لیب میں ہم سب مل کر کام کرتے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہمیں آج یہ کامیابی ملی ہے۔

واضح رہے کہ پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ میر کو اس سے قبل بھی 2021 میں وی ڈی گڈ کی جانب سے انٹرنیشنل سائنٹسٹ ایوارڈ مل چکا ہے اس کے علاوہ جاپان کے معروف سائنٹسٹ پروفیسر سو سو مو کیتا گاوا جو 2010 میں نوبل انعام کے لئے نامزد ہوئے تھے ان کے ماتحت ریشررچ ایڈوائزری کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

Last Updated : Aug 7, 2022, 1:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.