یونیورسٹی کے چار نمبر گیٹ کے سامنے مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے مدنظر آج جادب پور یونیورسٹی کے اساتذہ یونیورسٹی کے سامنے ڈھال بن کر کھڑے ہوگئے تاکہ گزشتہ روز کی طرح اے بی وی پی کے حامی یونیورسٹی میں توڑ پھوڑ نہ کر سکیں۔
ای بی وی پی کے حامیوں کو یونیورسٹی کے اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے اساتذہ یونیورسٹی کے چار نمبر گیٹ پر جمع ہو گئے تھے جس کی وجہ سے حالات کے بگڑنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا تھا جس کو دیکھتے ہوئے پولیس کی خاصی تعداد یونیورسٹی کے پاس متعین کر دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اے بی وی پی حامیوں کے یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کرنے کا معاملہ پیش آیا تھا۔
ایک استاد نے کہا کہ 'آج اے بی وی پی کی جانب سے یونیورسٹی کے سامنے مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہم لوگ یونیورسٹی کے سامنے اس لیے ڈھال بن کر کھڑے ہیں کہ گزشتہ کی طرح یونیورسٹی کے کیمپس میں اے بی وی پی کے حامی کوئی نا خوشگوار واقعہ انجام نہ دینے پائیں۔ اس لیے ہم یونیورسٹی کے گیٹ پر ڈھال بن کر کھڑے ہیں۔'
یونیورسٹی کے طلباء اساتذہ کے پیچھے آر ایس ایس اور بی جے پی کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کرتے رہے۔ کئی گھنٹوں تک اسی طرح مظاہرہ جاری رہا۔ دوسری جانب اے بی وی پی کے حامیوں کو پولیس نے جادب پور یونیورسٹی آنے سے روکنے کے لیے جودھ پور پارک کے قریب پولیس نے بیریکیڈ لگا دیا تھا۔
اے بی وی پی اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا، اے بی وی پی کے حامیوں نے پولس کے بیریکیڈ کو توڑنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کو روکنے کے لیے پانی کی بوچھار اور آنسو گیس کے گولے کا استعمال کیا اور ان کو جادب پور یونیورسٹی تک آنے سے روک دیا جبکہ جادب پور یونیورسٹی میں ایک بار پھر کسی طرح کا نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اس کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اہلکاروں کے دستے کے علاوہ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر اور رجسڑار موقع پر موجود رہے۔ طلباء نے اس موقع پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف نعرے لگائے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا اور جے این یو کے گمشدہ طالب علم نجیب کے حق میں نعرے لگائے۔