مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ تین طلاق قانون پر مسلم خواتین کے لیے آنسوبہانے والے وزیر اعظم نریندر مودی شاہین باغ میں احتجاج کرنے والی خواتین کے بارے میں کیوں کچھ بول نہیں رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تین طلاق قانون کی منظور ی سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلم خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرتےکہاتھاکہ ان کے(مسلم خواتین)کے بارے میں سوچ کر آنکھوں سے آنسو نکل آتا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہاکہ میں آج وزیر اعظم مودی جی سے سوال کرتا ہوں کہ شاہین باغ میں بھی مسلم خواتین گزشتہ دومہینوں سے دھرنے پر بیٹھی ہیں لیکن آج انہوں نے ان کے بارے میں ایک لفظ کچھ نہیں بولا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا میں ان سے سوال کرتاہوں کہ تین طلاق قانون کے وقت مسلم خواتین سے ہمدردی کااظہار کرنے والے شاہین باغ میں احتجاج کرنے والی خواتین سے انجان کیوں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مودی جی کو مسلم خواتین سے واقعی ہمدردی ہے تو انہیں شاہین باغ کا دورہ کرنا چاہئے اور ان سے ان کے حالات کے بارے میں چوچھنا چا ہیے۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ ایماندارہوں اتنا کہنا کافی نہیں ہے۔ شاہین باغ جانا ہی سب سے بڑی بات ہے۔ کیوں آپ شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرسکتی ہیں جو گزشتہ کئی ہفتوں سے دھرنے پر بیٹھی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو منظور کرانے کے بعد سے اب تک دہلی کے شاہین باغ میں خواتن نئے قانون کے خلاف مسلسل احتجاجی دھرنے پر بیٹھی ہوئیں ہیں ۔
کانگریس کے کئی اعلیٰ رہنماؤں نے شاہین باغ کا دورہ کرچکے ہیں۔