مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامہپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ عا م لوگوں کے احتجاج اور مظاہرے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ عام لوگ بھارتی آئیں کی حفاظت کے لئے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر تے ہوے اپنی اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہیں کوئی روک نہیں سکتا ہے۔
کانگریس کے رہنما کہنا ہےم کہ بھارت کے عام لوگ کے سڑکوں پر اترنے کا مطلب کیا ہے۔ مرد عورتیں اپنا گھرپروار سب کوچھو ڑ کر احتجاج کیوں کر رہے ہیں۔ اسے سمجھنے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مر کزی حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آ ر سی کے خلاف احتجاج کرنےو الوں سے بات چیت کرنا چاہتی ہے۔
مسٹر چودھری کے مطابق بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت خاموش ہے لیکن حکمراں جماعت کے وزراء کے ساتھ وہ رہنما بھی بولنے لگنے ہیں جن کےپاش قلمدان نہیں ہیں ۔اس کے علاوہ سڑکوں پر گھومنے والے رہنما بھی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے الوں کو مارنے کی باتیں کرنے لگے ہیں ۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ایک بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے جو لوگ آ ئین کے دفاع کے لیے آوازبلند کررہے ہیں انہیں کیوں گولی ماری جا رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ عام لوگ احتجاج کر رہے ہیں ۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مہینوں سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور اس درمیان قومی ترانہ بھی گا رہے ہیں اس ے باوجود حکمراں جماعت کے رہنما ؤں نے انہیں گولی ما رنے کی بات کر رہے ہیں۔