مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور بہیمانہ قتل کے واقعے کے بعد مقتولہ کے اہل خانہ سے سے ملاقات کی۔ کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے سوال کیا کہ گذشتہ دو مہینوں کے دوران مغربی بنگال کے کسی بھی ضلع میں کوئی واردات رونما ہوئی تو اس میں ترنمول کانگریس کے رہنما، کارکنان کسی نہ کسی طریقے سے ملوث پائے گئے ہیں۔' Adhir Ranjan Choudhary Slams Mamata
انہوں نے کہا کہ ہاش کھالی واقعے میں بھی ترنمول کانگریس کے پنچایت پردھان کا بیٹا ملوث پایا گیا ہے۔ آخر کیوں، اس سے پہلے بھی مختلف سیاسی جماعتوں نے مغربی بنگال میں حکومت کی ہے لیکن ایسا کبھی نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے رہنما کے بیٹے کے ساتھ ساتھ اس کے دوست بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ پورا معاملہ آئینے کی طرح صاف ہے، اس کے باوجود وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو اس میں اپوزیشن کی سازش کی بو آ رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کہتی ہیں کہ اپوزیشن ایک چھوٹے سے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے یہاں تک کہہ چکی ہیں کہ نابالغہ اور لڑکے کے درمیان پہلے سے تعلقات تھے۔ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ دونوں کی اس میں رضامندی تھی۔'
کانگریس کے رہنما کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کرنے سے پہلے غور و فکر کرنے کی ضرورت تھی، لیکن انہوں ایسا بالکل نہیں کیا۔ ممتابنرجی وزیراعلیٰ نہیں بلکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ کی حیثیت سے کام کر رہیں ہیں۔ وہ اپنی پارٹی کی بدنام ہونے سے بچانے کی ناکام کوشش کر رہیں ہیں۔'
مزید پڑھیں: