ETV Bharat / state

یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی ہنگامہ آرائی - بابل سپریو کے ساتھ تصادم

مغربی بنگال کی جادو پور یونیورسٹی میں بی جے پی کے رکن پارلیمان اور وزیر مملکت بابل سپریو کے ساتھ ہوئے تصادم کے بعد کل اے بی وی پی کے حامیوں نے یونیورسٹی کیمپس میں گھس کر توڑ پھوڑ مچائی۔

یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی ہنگامہ آرائی
author img

By

Published : Sep 20, 2019, 8:56 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 9:13 AM IST

رکن پارلیمان بابل سپریو بی جے پی سے وابستہ طلبا تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد یعنی اے بی وی پی کی جانب سے منعقد ایک پروگرام میں شرکت کے لیے یونیورسٹی پہنچے تھے۔

یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی ہنگامہ آرائی

انہیں پروگرام میں حصہ لینے سے پہلے ہی تقریباً بائیں بازو کی حمایت یافتہ طلبا تنظیم کے ارکان نے حملہ کرکے یرغمال بنا لیا تھا۔

اس واقعہ کے بعد یونیورسٹی کے گیٹ نمبر چار سے داخل ہو کر اے بی وی پی کے حامیوں نے یونیورسٹی کے کمرے میں توڑ پھوڑ مچائی اور دیواروں پر پینٹ کرکے آرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹز یونین کے خلاف اور اے بی وی پی کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی تھی۔

اس کے علاوہ یونیورسٹی کی کینٹین میں بھی توڑ پھوڑ مچائی گئی اور کئی دکانوں اور موٹر سائیکلز کو نذر آتش بھی کیا گیا۔

اے بی وی پی کے حامیوں نے گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی کے طلباء کو بری طرح زدوکوب کیا گیا اور اُن کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔

اس دوران راستے میں لگے ہوئے ایس ایف آئی، ٹی ایم سی اور آرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹس یونین کے پوسٹرز اور پلے کارڈز کو جلا کر اے بی وی پی کے حامیوں نے گیٹ نمبر چار پر تعینات پولیس عملے کے ساتھ بھی تکرار کی۔

واضح رہے کہ بابل سپریو کی یونیورسٹی میں آمد کی خبر کے بعد سے ہی یونیورسٹی میں احتجاج شروع ہو گیا تھا، جب یونیورسٹی کے گیٹ نمبر تین سے بابل سپریو داخل ہوئے اور پیدل ہی کے پی رائے میموریل ہال کی جانب روانہ ہوئے اس وقت ان کو سیاہ جھنڈے دکھائے گئے اور ان کو گھیر کر احتجاج کیا گیا۔

رکن پارلیمان بابل سپریو بی جے پی سے وابستہ طلبا تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد یعنی اے بی وی پی کی جانب سے منعقد ایک پروگرام میں شرکت کے لیے یونیورسٹی پہنچے تھے۔

یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی ہنگامہ آرائی

انہیں پروگرام میں حصہ لینے سے پہلے ہی تقریباً بائیں بازو کی حمایت یافتہ طلبا تنظیم کے ارکان نے حملہ کرکے یرغمال بنا لیا تھا۔

اس واقعہ کے بعد یونیورسٹی کے گیٹ نمبر چار سے داخل ہو کر اے بی وی پی کے حامیوں نے یونیورسٹی کے کمرے میں توڑ پھوڑ مچائی اور دیواروں پر پینٹ کرکے آرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹز یونین کے خلاف اور اے بی وی پی کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی تھی۔

اس کے علاوہ یونیورسٹی کی کینٹین میں بھی توڑ پھوڑ مچائی گئی اور کئی دکانوں اور موٹر سائیکلز کو نذر آتش بھی کیا گیا۔

اے بی وی پی کے حامیوں نے گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی کے طلباء کو بری طرح زدوکوب کیا گیا اور اُن کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔

اس دوران راستے میں لگے ہوئے ایس ایف آئی، ٹی ایم سی اور آرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹس یونین کے پوسٹرز اور پلے کارڈز کو جلا کر اے بی وی پی کے حامیوں نے گیٹ نمبر چار پر تعینات پولیس عملے کے ساتھ بھی تکرار کی۔

واضح رہے کہ بابل سپریو کی یونیورسٹی میں آمد کی خبر کے بعد سے ہی یونیورسٹی میں احتجاج شروع ہو گیا تھا، جب یونیورسٹی کے گیٹ نمبر تین سے بابل سپریو داخل ہوئے اور پیدل ہی کے پی رائے میموریل ہال کی جانب روانہ ہوئے اس وقت ان کو سیاہ جھنڈے دکھائے گئے اور ان کو گھیر کر احتجاج کیا گیا۔

Intro:مغربی بنگال کے جادب پور یونیورسٹی میں مرکزی وزیر بابل سپریو کے ساتھ ہوئے تصادم کے بعد بھی جادب پور یونیورسٹی جنگ کا میدان بنا رہا اور دیر رات اے بی وی پی کے حامیوں نے یونیورسٹی میں گھس کر یونین کے کمرے اور کینٹین میں توڑ پھوڑ مچائی اور آگ زنی بھی کی.


Body:کولکاتا کی معروف تاریخی تعلیمی ادارہ جادب پور یونیورسٹی سرخیوں میں بی جے پی کے مرکزی وزیر بابل سپریو کے یونیورسٹی میں آمد کے خلاف شروع ہوئے احتجاج نے بڑے تنازعہ کی شکل اختیار کر لی ہے دن بھر جادب پور یونیورسٹی جنگ کا میدان بنا رہا ایس ایف آئی اور دوسرے طلباء تنظیموں کی طرف سے جادب پور یونیورسٹی کے کے پی باسو ہال میں ایک تقریب میں شرکت کو لیکر شروع ہوئے تنازعہ نے یونیورسٹی جو جنگ کا میدان بنا دیا بابل سپریو کے خلاف یونیورسٹی کے طلباء احتجاج کر رہے تھے جس کے دوران بابل سپریو اور طلباء کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور پھر بات مزید بگڑ گئی اور بابل سپریو کے ساتھ طلباء کی ہاتھاپائی بھی ہوئی طلباء کا الزام ہے کہ بابل سپریو کے محافظوں نے ان کو گندی گندگی گالیاں دی جس کے بعد حالات خراب ہوئے اور بابل سپریو نے خاتون طلباء پر ہاتھ اٹھایا جبکہ بابل سپریو کا الزام ہے کہ ان کو بال سے پکڑ کھینچا گیا ان کی قمیض پھاڑ دیا گیا بعد بنگال کے گورنر اور یونیورسٹی کے وی سی جگدیپ دھنکڑ کیمپس میں آکر بابل سپریو کو اپنے ساتھ لے گئے اس کے بعد یونیورسٹی میں زعفرانی غنڈہ گردی شروع ہوگئی یونیورسٹی کے طلباء کو بری طرح زدوکوب کیا گیا یونیورسٹی کے چار نمبر گیٹ سے داخل ہو کر ای بی وی پی کے حامیوں نے یونین کے کمرے میں جم کر توڑ پھوڑ مچائی اور اس کی دیواروں پر ای بہ وی پی لکھ دیا اس کے علاوہ یونیورسٹی کے کینٹین میں بھی توڑ پھوڑ مچائی گئی اور کئی حصوں کو آگ کے حوالے بھی کر دیا اور جب محکمہ دمکل کے لوگ آگ بجھانے کے لئے پہنچے تو اے بی وی پی کے حامیوں نے ان کے کام میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی اور دیر رات تک یونیورسٹی کے آرٹس بلڈنگ کے طلباء کو محصور کیئے رکھا اور گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی راستے میں لگے ہوئے ایس ایف آئی کے پوسٹر اور پلے کارڈز کو جلا کر اے بی وی پی کے حامیوں نے احتجاج کرتے رہے دمکل کی گاڑی کو روکے رکھا ان کو قابو کرنے کے لئے چار نمبر گیٹ پر متعین پولس کے ساتھ بھی ان لوگوں کی جھڑپ ہوئی.


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 9:13 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.