مغربی بنگال پردیش کانگریس کمیٹی میں ان دنوں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے. ایک بار پھر آپسی اختلافات کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ سنئیر رہنما عبدالمنان نے آل انڈیا کانگریس کی کارگزار صدر سونیا گاندھی کو خط لکھ کر مغربی بنگال میں کانگریس کمزور پڑ رہی ہے پردیش کمیٹی میں تبدیلی کی بات کہی ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما عبدالمنان نے سونیا گاندھی کو خط لکھ کر مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی قیادت والی کمیٹی کو جلد سے جلد تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردیش کانگریس ایک مضبوط قائد سے محروم ہے. اچھے رہنما کی کمی کی وجہ سے ریاست میں پارٹی منتشر ہے۔
کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ سونیا گاندھی کو خط لکھنے کا سب سے بڑا مقصد یہ ہے کہ انہیں اس بات سے آگاہ کرنا ہے کہ بنگال پردیش کانگریس کے قائد اسمبلی انتخابات میں ملی شکست کے بعد خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کو لے کر کوئی غور و فکر نہیں کیا گیا. اس طرح کیسے چلے گا۔
عبدالمنان کا کہنا ہے کہ کانگریس اعلیٰ کمان کو مغربی بنگال پردیش کانگریس کو لے کر لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے. سب سے پہلی اور آخری بات یہ ہے کہ موجودہ پردیش کمیٹی کو تحلیل کر دیا جائے۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی جانب سے اس ضمن میں اب تک کوئی بیان نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کے مضبوط گڑھ مرشدآباد میں بھی کانگریس کو ترنمول کانگریس کے ہاتھوں تمام سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ عبدالمنان نے کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کے اتحاد کو لے کر کہا کہ اتحاد قائم رہے گا. اس کے بارے میں فی الحال کچھ کہنا نہیں ہے جیسے چل رہا تھا ویسا ہی چلتا رہے گا۔
یہ بھی یاد رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں 1966 کے بعد پہلی مرتبہ کانگریس ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی ہے۔ جب کہ لیفٹ فرنٹ اور انڈین سیکولر فرنٹ ایک ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہیں لیکن کانگریس کا کھاتہ بھی کھل نہیں سکا ہے۔