مغربی بنگال جنوبی 24 پرگنہ کے میٹیا برج کے بادام تلہ میدان میں انڈین سیکولر فرنٹ کی جانب سے عوامی جلسہ منعقد کیا گیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیر زادہ عباس صدیقی نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر شدید تنقید کی۔ انڈین سیکولر فرنٹ کے سربراہ پیر زادہ عباس صدیقی نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر مسلم نوجوانوں کو جھوٹے الزام میں پھنسا کر جیل بھیجنے کا الزام عائد کیا ہے۔
جلسے کو خطاب کرتے ہوئے فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی نے کہا کہ بنگال کے لوگوں کو سچائی کا سامنا کرنے کے لیے ہمت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو جاننے کی کوشش کرنی ہوگی کہ ممتا بنرجی کے دس سالہ دور اقتدار میں مسلمانوں کو کیا ملا۔
عباس صدیقی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ یہاں مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اس سے مسلمانوں کو کوئی فائدہ تو نہیں ہوا لیکن ہاں اپنے ہم وطنوں کی نظروں میں انہیں برا بنا دیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ امام و مؤذن کو معاوضہ دینے کی ضرورت تو ہے لیکن امام و مؤذن کو دوسروں کی نظروں میں برا بنانے کی کیا ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کو امام و مؤذن کی اتنی فکر ہے تو انہیں ڈھائی ہزار روپے معاوضہ دینے کے بجائے ان کے تعلیم یافتہ بچوں کو چھوٹی موٹی سرکاری نوکری دیتی لیکن وہ ایسا ہرگز ایسا نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان زیادہ فرق نہیں ہے۔ کیوں کہ بی جے پی سامنے سے مارنے کی بات کہتی ہے اور ترنمول کانگریس پہلے مرہم لگاتی ہے اور اس کے بعد مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
عباس صدیقی نے کہا کہ گذشتہ دس برسوں کے دوران ممتا بنرجی کے دور اقتدار میں ہزاروں بے گناہ مسلم نوجوانوں کو جھوٹے الزام میں پھنسا کر جیل بھیجا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے امفان طوفان میں عام لوگوں کی مدد کی، ٹھیک اسی طرح سے لاک ڈاؤن کے دوران ترنمول کانگریس کی مخالف کے باوجود عام لوگوں تک راشن پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ٹھیک اسی طرح ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے ذریعہ جھوٹے الزام میں پھنسائے گئے سینکڑوں مسلم نوجوانوں کو جیل سے باہر آنے میں بڑی مدد کی۔
عباس صدیقی نے کہا کہ بنگال کے عوام کو تلخ سچائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ممتا بنرجی جس دن اقتدار سے بے دخل ہوئیں اس دن ان کے درجنوں وزرا کے کارنامے عام لوگوں تک پہنچ جائیں گے۔