ETV Bharat / state

بیساکھی بنرجی ملی الامین کالج کی گورننگ باڈی کی سکریٹری؟

author img

By

Published : Nov 29, 2019, 1:06 PM IST

گزشتہ کئی مہینوں سے جاری کولکاتا واحد اقیلتی تعلیمی ادارہ ملی الامین کالج کی گورننگ باڈی کی تشکیل سے متعلق نوٹیفیکشن پر ایک بار پھر تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔

بیساکھی بنرجی ملی الامین کالج کی گورننگ باڈی کی سکریٹری؟
بیساکھی بنرجی ملی الامین کالج کی گورننگ باڈی کی سکریٹری؟



ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کے ساتھ میٹنگ کے بعد بیساکھی بنرجی کو ملی الامین کالج کی گورننگ باڈی کی سیکریٹری بنانے کی تجویز دی ہے۔ بیساکھی بنرجی چند مہینے قبل ہی اپنے دوست سابق میئر شوبھن چٹرجی کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوگئی تھیں مگر ایک بار پھر ان کی گھرواپسی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

حالیہ دنوں میں انہوں نے وزیر تعلیم پارتھوچٹرجی سے کئی ملاقات کی۔ کولکاتا فلم فیسٹول کے افتتاحی تقریب میں بھی وہ نظر آئی تھیں یہ موجودہ تبدیلی اسی کا مظہر ہے۔

ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کافی انتظارکے بعد محکمہ تعلیم نے ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کو جواب دیاجس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کالج کے اقلیتی کردار کو منظور کرنے کی اطلاع دی گئی تھی۔اس کے بعد کالج انتظامیہ اپنا قانو ن بناکر منظوری کیلئے بھیجا تھامگر حکومت نے جھوٹ بولاہے ہماری سفارشات کی بنیادپر گورننگ باڈی کی تشکیل دی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری گورننگ باڈی کے ممبران کی فہرست میں شامل حاجی مشتاق صدیقی نے بتایاکہ حکومت کا یہ نوٹی فیکشن آرٹیکل 30اے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ کالج پر حکومت کے قبضے کی بڑی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی اداروں کو اپنے طور پرممبران اور صدر و سکریٹری کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے۔اس میں کہیں بھی نہیں کہا گیا ہے کہ کالج کی ٹیچر انچارج یا پھر پرنسپل ہی سیکریٹری ہوگی۔حکومت بنگال کا اصول ہوسکتا ہے مگر ان کا قانون پر اطلاق نہیں ہوتا ہے چوں کہ ہمارا ادارہ اقلیتی ہے اس کی وجہ سے ہمیں اپنے طور پر اصول وقانون بنانے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔



ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کے ساتھ میٹنگ کے بعد بیساکھی بنرجی کو ملی الامین کالج کی گورننگ باڈی کی سیکریٹری بنانے کی تجویز دی ہے۔ بیساکھی بنرجی چند مہینے قبل ہی اپنے دوست سابق میئر شوبھن چٹرجی کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوگئی تھیں مگر ایک بار پھر ان کی گھرواپسی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

حالیہ دنوں میں انہوں نے وزیر تعلیم پارتھوچٹرجی سے کئی ملاقات کی۔ کولکاتا فلم فیسٹول کے افتتاحی تقریب میں بھی وہ نظر آئی تھیں یہ موجودہ تبدیلی اسی کا مظہر ہے۔

ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کافی انتظارکے بعد محکمہ تعلیم نے ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کو جواب دیاجس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کالج کے اقلیتی کردار کو منظور کرنے کی اطلاع دی گئی تھی۔اس کے بعد کالج انتظامیہ اپنا قانو ن بناکر منظوری کیلئے بھیجا تھامگر حکومت نے جھوٹ بولاہے ہماری سفارشات کی بنیادپر گورننگ باڈی کی تشکیل دی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری گورننگ باڈی کے ممبران کی فہرست میں شامل حاجی مشتاق صدیقی نے بتایاکہ حکومت کا یہ نوٹی فیکشن آرٹیکل 30اے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ کالج پر حکومت کے قبضے کی بڑی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی اداروں کو اپنے طور پرممبران اور صدر و سکریٹری کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے۔اس میں کہیں بھی نہیں کہا گیا ہے کہ کالج کی ٹیچر انچارج یا پھر پرنسپل ہی سیکریٹری ہوگی۔حکومت بنگال کا اصول ہوسکتا ہے مگر ان کا قانون پر اطلاق نہیں ہوتا ہے چوں کہ ہمارا ادارہ اقلیتی ہے اس کی وجہ سے ہمیں اپنے طور پر اصول وقانون بنانے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.