مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ریاست میں دل بدل کا موسم اپنے عروج پر ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے کارکنان اور لیڈران کو اپنے خیمے میں لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی دل بدل کی دوڑ میں ایک دوسرے کو سخت ٹکر دے رہیں ہیں۔ اس دوڑ میں دونوں پہلی اور دوسری پوزیشن پر ہیں۔
فی الوقت دل بدل کی دوڑ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا ہے۔ لیکن اسی بیچ بی جے پی نے ترنمول کانگریس اور سی پی آئی ایم کو شدید جھٹکا دیا ہے۔ مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور سی پی آئی ایم کے تقریباً سات سو کارکنان نے بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے۔
مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل چند مہینوں کے دوران دل بدل کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ یہ خبر حکمراں جماعت سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے خطرے کی گھنٹے ہے۔ رائے گنج سے بی جے پی کی رکن پارلیمان دیباسیش چودھری کی نگرانی میں ترنمول کانگریس اور سی پی آئی ایم کے سینکڑوں کارکنان نے بی جے پی کی رکنیت اختیار کی۔
مزید پڑھیں:
مجلس کے ریاستی یوتھ صدر ترنمول کانگریس میں شامل
اس موقع پر مرکزی وزیر دیباسیش چودھری نے کہا کہ رائے گنج جیسے مسلم اکثریتی ضلع سے ایک ساتھ سینکڑوں لوگوں کا بی جے پی میں شامل ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ اس موقع پر بالورگھاٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سوکانتو مجمدار کا کہنا ہے کہ بنگال میں تبدیلی کی لہر ہے اور اس لہر میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس غرق ہو جائے گی۔