کولکاتا:مغربی بنگال میں ایس ایس سی کے ذریعہ اسکولوں میں اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کے خلاف جاری احتجاج کے 600 دن مکمل ہو گئے لیکن ممتابنرجی کی قیادت والی حکومت پر اس کا کوئی اثر پڑتا دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔البتہ امیدواروں کی تحریک کو کچلنے کے لیے پوری طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ 600 Days Of Jobseekers Protest In Kolkata In West Bengal
ایس ایس سی کے کامیاب امیدوار گزشتہ چھ سو دنوں سے جائز مطالبے کو منوانے کے لیے دھرمتلہ میدان میں واقع گاندھی مورتی کے سامنے سردی،گرمی اوربارسات کے باوجود دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی اسی گاندھی مورتی سے متصل ریڈ روڈ پر کارنیول کا اہتمام کرتی ہیں لیکن انہیں دھرنے پر بیٹھے نوکری کے متلاشیوں کے حال معلوم کرنے کے لیے ذرا بھی وقت نہیں ہے۔
مغربی بنگال میں ایس ایس سی کے ذریعہ اسکولوں میں اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کے خلاف احتجاجی دھرنے کے چھ دن مکمل ہونے پر لفٹ فرنٹ کے چیئرمین بمان بوس نے نوکری کے متلاشیوں سے ملاقات کی۔ لفٹ فرنٹ کے چیئرمین بمان بوس نے کہا کہ نوکری کے متلاشیوں کی تحریک کے پہلے دن سے چھ سو دن مکمل ہونے تک ہم یہاں آکر ان کے احتجاجی دھرنے کی حمایت کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اس سلسلے کو جاری رکھے گے کیونکہ احتجاج،مظاہرہ،دھرنا ہماری شناخت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Job Seekers ٹیٹ پاس امیدوار دوبارہ احتجاج کی تیاری میں
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں ایس ایس سی اسکام بھارت کی آزادی کے بعد سب سے بڑا اسکام ہے۔اس سے پہلے مدھیہ پردیش میں اس طرح کا اسکام ہوا تھا اب مغربی بنگال میں ہو رہا ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد پہلی نوکری چوری ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوکریوں کی چوری ہونا کوئی مذاق کی بات نہیں ہے۔مغربی بنگال میں ایک اسی حکومت ہے جس کے وزراء، رہنماؤں نے نوکری چرا کر دوسروں سے منہ مانگی قیمت میں فروخت کی ہے۔ مغربی بنگال کی عوام کو اپنے فیصلے پر دوبارہ نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔600 Days Of Jobseekers Protest In Kolkata In West Bengal