ریاست اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں گلیشیئر ٹوٹنے کے بعد سے ہی انتظامیہ کی جانب سے مسلسل نگرانی رکھی جارہی ہے، تاہم محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ بھی اس تعلق سے کافی متحرک ہے، کنٹرول روم سے مسلسل پورے ضلع پر نظر رکھی جارہی ہے۔
افسران کی جانب سے بھی مسلسل لوگوں کی حفاظت کے تئیں حکم جاری کیا جارہا ہے۔
گذشتہ تین دنوں سے راحت رسانی کا کام جاری ہے۔ جس میں 600 سے بھی زائد فوجی اہلکار لگے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:اتراکھنڈ گلیشیئر سانحہ: راحت رسانی کا کام راست
چمولی ضلع کے جوشی مٹھ کے قریب تپوان میں این ٹی پی سی ڈیم کے اوپر کام کرنے والے کارکن پانی کے بوند کی طرح بہہ گئے ہیں۔ یہ منظر دیکھ کر ذہن ماؤف ہو جاتا ہے۔
یہ مزدور ڈیم کے اوپر کام کر رہے تھے۔ جب سیلاب آیا تو انہیں جان بچانے کا موقع نہیں ملا۔