بھارت اور نیپال کے درمیان سرحدی تنازعات کو لیکر نیپال کا رخ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید خراب کر رہا ہے، نیپال کی جانب سے بھارت کے کچھ علاقوں کو نیپال کا بتانے سے متعلق بیان آنے کے ساتھ ہی ایک ایسی بھی خبر آئی ہے، جو بھارت کی دو ریاستوں کے لئے تشویشناک ہیں۔
اپکو بتا دیں کہ بھارت کا نیپال سے ایسا بڑا علاقہ ہے جو 'فارسٹ لینڈ' میں اتا ہے اور جہاں ہر وقت محکمہ جنگلات نگرانی بھی کرتا رہتا ہے، لیکن نیپالی سے ایک نیا مصیبت دو گجراجوں کی شکل میں آئی ہے، جو نہ صرف سرحدی اضلاع بلکہ اترپردیش۔اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے افسران کی پریشانیوں کی وجوہات کا سبب بھی بن رہا ہے۔
اتراکھنڈ محکمہ جنگلات نے اسکے لئے الرٹ بھی جاری کر دیا ہے، چیف والڈ لائف وارڈن نے خود اس معاملے میں مانیٹرنگ کے لئے ہدایت جاری کی ہے۔
اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے افسر جئے راج نے کہا کہ نیپال سے ان دو ہاتھیوں نے 13 ستمبر کو بھارت کی سرزمین پر قدم رکھا اور اس کے بعد سے ہی محکمہ جنگلات کافی مستعد ہو گیا ہے۔ یہ دونوں ہی ہاتھی جنگلوں سے باہر بستیوں کی طرف بھی رخ کر رہے ہیں۔
اتراکھنڈ کے وزیر جنگلات ہرک سنگھ راوت نے کہا کہ یوں تو بے زبانوں کے لئے کوئی سرحد نہیں ہوتی لیکن انسانوں کی بنائی سرحدوں سے ان بے زبانوں کو بھی دو ملکوں میں تقسیم کر دیا ہے۔