اتراکھنڈ کے ساتھ ساتھ ملک کے متعدد ریاستوں کے کئی شہروں میں جرائم میں ہورہے اضا فہ کے سبب لوگ پریشان ہیں۔ سائبر کرائم کے معاملات میں ہورہے اضافہ سے لوگ خوفزدہ ہیں۔اور اس معاملہ پر قابو پانے کے لئے تعلیم یافتہ اور سماج کے معزز افراد حکمت عملی پر غور و خوض کر رہے ہیں۔
موجودہ دور میں جہاں ایک طرف سائنس اور ٹکنالوجی نے ہر طرح کی سہولیات مہیا کرائی ہیں تو وہیں دوسری جانب ا س کے غلط استعمال سے منفی اثرات بھی مرتب ہورہے ہیں۔ ملک سمیت دنیا بھر میں سائبر کرائم کا معاملہ تیزی سے منظر عام پر آرہا ہے ۔ اس پر قابو پانے کی حکمت عملی بھی اپنائی جا رہی ہے
آج سوشل میڈیا اور اخبارات کی سرخیوں میں جس طرح جرائم کی خبریں سامنے آرہی ہیں اس سے امن پسند لوگوں کے پیشانیوں پر تشویش کی سلوٹیں ابھر نے لگی ہیں۔
دہلی ایمس میں اپنی خدمات پیش کر چکے اتراکھنڈ کاشی پور کے شری کرشنا ہسپتال کے ماہر نفسیات ڈاکٹر راہل سنگھل نے اور ملک کے مشہور سماجی کارکن گیانندر کمار نے اس معاملہ پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ کا غلط استعمال جرائم میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنائیں تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔
مزید پڑھیں:سائبر جرائم کرنے والوں کے کے نشانے پر بزرگ شہری
دانشوروں کا کہنا ہے کہ نوجوان ایک خاندان، معاشرے، ملک اور ریاست کے تابناک مستقبل کی بنیاد ہوتا ہے۔ نوجوانوں کی صحیح دیکھ بھال اور صحیح تعلیم اور شخصیت کی نشوونما ہو تو کافی حد تک جرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے۔