ETV Bharat / state

Communal Tension in Uttarakhand دہرادون میں 18 جون کو ہونے والی مسلم مہاپنچایت منسوخ

author img

By

Published : Jun 16, 2023, 8:50 AM IST

دارالحکومت دہرادون میں 18 جون کو مسلمانوں کی جانب سے ایک مہاپنچایت منعقد ہونے والی تھی، جس کا مقصد ریاست میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا تاہم انتظامیہ نے مسلم مہاپنچایت کو منسوخ کردیا ہے۔ Muslim mahapanchayat cancelled

دہرادون میں 18 جون کو ہونے والی مسلم مہاپنچایت منسوخ
دہرادون میں 18 جون کو ہونے والی مسلم مہاپنچایت منسوخ

دہرادون: ریاست اتراکھنڈ کے ضلع پرولا میں انتظامیہ اور پولیس کی سختی کے بعد مہاپنچایت کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے بعد دہرادون میں ہونے والی مسلم مہاپنچایت کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مسلم سیوا تنظیم نے 18 جون کو دہرادون میں مہاپنچایت کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے لیے تنظیم سے وابستہ لوگوں نے جمعرات کو ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اشوک کمار سے ملاقات کی تھی۔

  • प्रस्तावित #महापंचायत पर DIG/SSPदेहरादून #श्री_दलीप_सिंह_कुँवर सर की बाइट
    18 जून को प्रस्तावित महापंचायत हुई रद्द।
    अनेक स्तरों पर हुई बातचीत के बाद सीएम साहब के कार्यवाही के आश्वासन पर पक्षकारों की बनी सैद्धांतिक सहमति।शांति व्यवस्था, सांप्रदायिक सौहार्द के लिए बेहद उमदा निर्णय । pic.twitter.com/9q8U0ckcXz

    — Dehradun Police Uttarakhand (@DehradunPolice) June 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ دہرادون میں مسلم سیوا تنظیم نے مہاپنچایت منعقد کرنے کی کال دی تھی۔ 18 جون کو مجوزہ مہاپنچایت کے دوران ضلع پرولا میں ماحول کو خراب کرنے اور مسلم برادریوں کے ساتھ ناانصافی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی تھی۔ جمعرات کو مسلم تنظیم سے وابستہ لوگوں نے اس سلسلے میں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے ملاقات کی۔ انہوں نے ضلع میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ ہونے والے واقعات کے سلسلے میں اب تک کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولس نے مسلم سیوا تنظیم کے عہدیداروں سے 18 جون کو ہونے والی مجوزہ مہاپنچایت کو ملتوی کرنے کو کہا ہے۔

مزید پڑھیں: Communal Tension in Uttarkashi اترکاشی میں نہیں ہوگی مہا پنچایت، ہائی کورٹ نے کہا امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری

آپ کو بتاتے چلیں کہ پرولا میں کچھ مجرمانہ واقعات کے بعد مقامی تاجروں اور ہندو تنظیموں نے مسلمانوں کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ اس دوران ان کو ہراساں کی گیا، ان کی دوکانوں کو پولیس کی موجودگی میں توڑا گیا، ان کے خلاف نفرت انگیز نعرے لگائے گئے۔ اس کے بعد مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پولیس نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرولا میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ جس کے بعد یہاں کی مجوزہ مہاپنچایت ملتوی کر دی گئی۔ اس معاملے میں کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔اب مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے دہرادون میں مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا، جس کو منسوخ کردیا ہے۔

دہرادون: ریاست اتراکھنڈ کے ضلع پرولا میں انتظامیہ اور پولیس کی سختی کے بعد مہاپنچایت کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے بعد دہرادون میں ہونے والی مسلم مہاپنچایت کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مسلم سیوا تنظیم نے 18 جون کو دہرادون میں مہاپنچایت کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے لیے تنظیم سے وابستہ لوگوں نے جمعرات کو ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اشوک کمار سے ملاقات کی تھی۔

  • प्रस्तावित #महापंचायत पर DIG/SSPदेहरादून #श्री_दलीप_सिंह_कुँवर सर की बाइट
    18 जून को प्रस्तावित महापंचायत हुई रद्द।
    अनेक स्तरों पर हुई बातचीत के बाद सीएम साहब के कार्यवाही के आश्वासन पर पक्षकारों की बनी सैद्धांतिक सहमति।शांति व्यवस्था, सांप्रदायिक सौहार्द के लिए बेहद उमदा निर्णय । pic.twitter.com/9q8U0ckcXz

    — Dehradun Police Uttarakhand (@DehradunPolice) June 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ دہرادون میں مسلم سیوا تنظیم نے مہاپنچایت منعقد کرنے کی کال دی تھی۔ 18 جون کو مجوزہ مہاپنچایت کے دوران ضلع پرولا میں ماحول کو خراب کرنے اور مسلم برادریوں کے ساتھ ناانصافی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی تھی۔ جمعرات کو مسلم تنظیم سے وابستہ لوگوں نے اس سلسلے میں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے ملاقات کی۔ انہوں نے ضلع میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ ہونے والے واقعات کے سلسلے میں اب تک کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولس نے مسلم سیوا تنظیم کے عہدیداروں سے 18 جون کو ہونے والی مجوزہ مہاپنچایت کو ملتوی کرنے کو کہا ہے۔

مزید پڑھیں: Communal Tension in Uttarkashi اترکاشی میں نہیں ہوگی مہا پنچایت، ہائی کورٹ نے کہا امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری

آپ کو بتاتے چلیں کہ پرولا میں کچھ مجرمانہ واقعات کے بعد مقامی تاجروں اور ہندو تنظیموں نے مسلمانوں کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ اس دوران ان کو ہراساں کی گیا، ان کی دوکانوں کو پولیس کی موجودگی میں توڑا گیا، ان کے خلاف نفرت انگیز نعرے لگائے گئے۔ اس کے بعد مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پولیس نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرولا میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ جس کے بعد یہاں کی مجوزہ مہاپنچایت ملتوی کر دی گئی۔ اس معاملے میں کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔اب مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے دہرادون میں مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا، جس کو منسوخ کردیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.