دہرادون: اتراکھنڈ کے ضلع چمولی مضافاتی جوشی مٹھ کے کچھ علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کے واقعات سے فکرمند حکومت نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ کی اور کئی اہم فیصلے لیے۔
چیف سکریٹری ڈاکٹر ایس ایس سندھو اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ سکریٹری ڈاکٹر رنجیت سنہا نے مشترکہ طور پر میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کے بارے میں پوائنٹ وار معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ جوشی مٹھ کے متاثرہ زمین مالکان یا لوگوں کی مستقل آبادکاری یا نقل مکانی کی پالیسی طے کرنے سے پہلے ایک لاکھ کی پیشگی رقم (جو ایڈجسٹ کی جائے گی) اور سامان کی نقل و حمل اور فوری ضروریات کے لیے 50 ہزار کی نان ایڈجسٹبل رقم یعنی کل 1.5 لاکھ مختص کئے جانے کے لئے ریاستی ہنگامی فنڈ سے 45 کروڑ کی رقم خط کے ذریعہ تاریخ 11.01.2023 کوجاری کی گئی ہے۔ اس کے لیے منظوری دے دی گئی۔
ڈاکٹر سندھو نے بتایا کہ وہاں (جوشی مٹھ) ضلع انتظامیہ کی طرف سے منتخب کردہ اراضی کے پلاٹوں (کوٹی فارم، پیپل کوٹی، گوچر، گاؤں-گؤکھ سیلنگ، گاؤں-ڈھاک) کے علاقائی سروے کے بعد متاثرین کی قلیل مدتی بحالی کے لیے منتخب پلاٹوں پرسروے کے بعد پری-فیربیکیٹڈ اسٹریکچرکی تعمیر کی اصولی منظوری دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی طرف سے یہ ہدایات بھی دی گئی ہیں کہ جوشی مٹھ کے آفات سے متاثرہ خاندانوں یا افراد کے درمیان سروے کراتے ہوئے عمارتیں فراہم کرنے یا پیکیج کی شکل میں فنڈ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
یو این آئی