ETV Bharat / state

گلیشیئر حادثہ: تھرمل اسکرینگ کے زندہ بچے لوگوں کی تلاش

چمولی ضلع کے رینی اور تپوون علاقے میں تھرمل اسکرینگ اور لیزر اسکیننگ جیسی جدید تکنیک کی مدد سے راحت اور بچاؤ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔

زندہ شخص کی تلاشی
زندہ شخص کی تلاشی
author img

By

Published : Feb 10, 2021, 10:50 PM IST

اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں اتوار کو گلیشیئر ٹوٹنے سے ہوئی تباہی میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے آفات سے بچاؤ کے ریاستی دستے (ایس ڈی آر ایف) سمیت ملک کی مختلف ایجنسیاں جدید تکنیک کی مدد سے بلاک ٹنل کی جیوگرافیکل اسکریننگ کر رہی ہیں۔ اس کام کے لیے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔

ایس ڈی آر ایف کی ڈی آئی جی ریدویم اگروال نے بتایا کہ اس تکنیک میں ڈرون اور ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بلاک ٹنل کا جیو سرجیکل اسکریننگ کرائی جارہی ہے۔ جس میں رپورٹ سینسنگ کے ذریعہ ٹنل کی جیوگرافیکل میپنگ کر کے، ٹنل کے اندر ملبے کی صورت حال کے علاوہ اور بھی کئی قسم کی معلومات واضح ہو پائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ تھرمل اسکیننگ یا پھر لیزر اسکیننگ کے ذریعہ تپوون میں بلاک ٹنل کے اندر پھنسے ملازمین کی بھی کچھ معلومات ایس ڈی آر ایف کو مل پائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس میں کئی تکنیکوں کے ذریعہ چمولی تپوون ٹنل کے اندر پہنچنے کا کام کیا جا رہا ہے تو وہیں ڈاٹا کلیکشن کے لئے ڈرون اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے کئی ایجنسیوں کو الگ الگ تکنیکوں کے ذریعہ سے اندر کی معلومات حاصل کرنے کی زمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حال میں سائنس داں نقشہ سازی کے ذریعہ حاصل ڈیجیٹل پیغامات کو پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اتراکھنڈ تعمیرات عاملہ کے محکمے (پی ڈبلیو ڈی) کے جائے وقوع پر موجود ایک سینئر انجینئر نے بتایا کہ جب بھی کسی جگہ پر ٹنل بنائی جاتی ہے تو رموٹ سینسنگ کے ذریعہ وہاں کی جیوگرافیکل میپنگ کی جاتی ہے۔ جس سے زمین کے اندر کے جغرافیائی ڈھانچے سے متعلق ڈاٹا مہیا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی ،زمین کے اندر کی صورت حال کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنے کے لئے ڈرون سے جیو میپنگ کے ذریعہ زیادہ معلومات ملتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ، زمین کے اندر موجود کسی زندہ شخص کی معلومات کے لئے تھرمل اسکیننگ کی جاتی ہے۔ لیکن تھرمل اسکیننگ کا دائرہ بے حد کم ہوتا ہے۔ اس کے لئے لیزر کے ذریعہ اسکیننگ کی جاتی ہے جس سے زمین کے نیچے کی تھرمل امیج ہمیں مل پاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں گلیشیئر حادثہ: 19 ہلاک، 202 افراد لاپتہ

واضح رہے کہ چمولی ضلع کے رینی اور تپوون علاقے میں پیش آئے حادثے میں راحت اور بچاؤ کا کام جنگی سطح پر چل رہا ہے۔ ایس ڈی آر ایف سمیت ملک کی متعدد ایجنسیاں راحت کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔ سات فروری کو تقریباً ساڑھے دس بجے گلیشیئر ٹوٹنے اور رشی گنگا پروجیکٹ کے تباہ ہونے سے آئے پانی کے سیلاب نے شرینگر ڈیم علاقے تک اپنا اثر دکھایا ہے۔ ابھی تک صرف 32 لاشیں ہی برآمد ہوئی ہیں، جبکہ تقریباً 174 لوگ ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

یو این آئی

اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں اتوار کو گلیشیئر ٹوٹنے سے ہوئی تباہی میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے آفات سے بچاؤ کے ریاستی دستے (ایس ڈی آر ایف) سمیت ملک کی مختلف ایجنسیاں جدید تکنیک کی مدد سے بلاک ٹنل کی جیوگرافیکل اسکریننگ کر رہی ہیں۔ اس کام کے لیے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔

ایس ڈی آر ایف کی ڈی آئی جی ریدویم اگروال نے بتایا کہ اس تکنیک میں ڈرون اور ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بلاک ٹنل کا جیو سرجیکل اسکریننگ کرائی جارہی ہے۔ جس میں رپورٹ سینسنگ کے ذریعہ ٹنل کی جیوگرافیکل میپنگ کر کے، ٹنل کے اندر ملبے کی صورت حال کے علاوہ اور بھی کئی قسم کی معلومات واضح ہو پائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ تھرمل اسکیننگ یا پھر لیزر اسکیننگ کے ذریعہ تپوون میں بلاک ٹنل کے اندر پھنسے ملازمین کی بھی کچھ معلومات ایس ڈی آر ایف کو مل پائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس میں کئی تکنیکوں کے ذریعہ چمولی تپوون ٹنل کے اندر پہنچنے کا کام کیا جا رہا ہے تو وہیں ڈاٹا کلیکشن کے لئے ڈرون اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے کئی ایجنسیوں کو الگ الگ تکنیکوں کے ذریعہ سے اندر کی معلومات حاصل کرنے کی زمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حال میں سائنس داں نقشہ سازی کے ذریعہ حاصل ڈیجیٹل پیغامات کو پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اتراکھنڈ تعمیرات عاملہ کے محکمے (پی ڈبلیو ڈی) کے جائے وقوع پر موجود ایک سینئر انجینئر نے بتایا کہ جب بھی کسی جگہ پر ٹنل بنائی جاتی ہے تو رموٹ سینسنگ کے ذریعہ وہاں کی جیوگرافیکل میپنگ کی جاتی ہے۔ جس سے زمین کے اندر کے جغرافیائی ڈھانچے سے متعلق ڈاٹا مہیا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی ،زمین کے اندر کی صورت حال کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنے کے لئے ڈرون سے جیو میپنگ کے ذریعہ زیادہ معلومات ملتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ، زمین کے اندر موجود کسی زندہ شخص کی معلومات کے لئے تھرمل اسکیننگ کی جاتی ہے۔ لیکن تھرمل اسکیننگ کا دائرہ بے حد کم ہوتا ہے۔ اس کے لئے لیزر کے ذریعہ اسکیننگ کی جاتی ہے جس سے زمین کے نیچے کی تھرمل امیج ہمیں مل پاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں گلیشیئر حادثہ: 19 ہلاک، 202 افراد لاپتہ

واضح رہے کہ چمولی ضلع کے رینی اور تپوون علاقے میں پیش آئے حادثے میں راحت اور بچاؤ کا کام جنگی سطح پر چل رہا ہے۔ ایس ڈی آر ایف سمیت ملک کی متعدد ایجنسیاں راحت کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔ سات فروری کو تقریباً ساڑھے دس بجے گلیشیئر ٹوٹنے اور رشی گنگا پروجیکٹ کے تباہ ہونے سے آئے پانی کے سیلاب نے شرینگر ڈیم علاقے تک اپنا اثر دکھایا ہے۔ ابھی تک صرف 32 لاشیں ہی برآمد ہوئی ہیں، جبکہ تقریباً 174 لوگ ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.