اتراکھنڈ کے ہریدوار دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریر Hate Speech Against Muslims کے معاملے میں پولیس نے سخت رویہ اپنایا اور معاملے کی جانچ کے لیے ایس پی لیول کے افسر کی صدارت میں 5 رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔
اس تعلق سے گڑھوال کے ڈی آئی جی کرن سنگھ ناگنیال نے کہا کہ قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ متنازع سادھوؤں نے ایس آئی ٹی کے بعد اپنے رد عمل میں ایک بار پھر اشتعال انگیز بیانات جاری دیے ہیں۔
دھرم سنسد کے کنوینر نرسنگھانند گری نے کہا کہ حکومت دباؤ میں ایسے فیصلے لے رہی ہے۔ اتراکھنڈ میں بھی مسلم برادری کا غلبہ دکھائی دینے لگا ہے۔
Swami Narsighanand Reacts on SIT Probe
انہوں نے کہا کہ مسلم تنظیموں نے گزشتہ روز پولیس ہیڈ کوارٹر کا گھیراؤ کیا تھا جس کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
نرسنگھ آنند گری نے ایک بار پھر اشتعال انگریز بیان دیتے ہوئے کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی آنے والے وقت میں ہندوؤں کے لیے خطرناک ہے میں یہی سمجھانا چاہتا تھا۔
اس معاملے پر آنند سواروپ نے بھی ایس آئی ٹی تشکیل پر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی مہم جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Hate Speech Against Muslims in Haridwar: ہری دوار کی دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقاریر