واٹس ایپ گروپ سے ہندوؤں کے معاشی بائیکاٹ کے معاملے پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا اگر ہندو بھی بائیکاٹ کرنے نکل آئے تو مسلمانوں کے سامنے روزی روٹی کا بحران پیدا ہو جائے گا۔ اتر پردیش کے اناؤ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان نرمل اکھاڑہ کے سنتوں سے ملنے ہریدوار میں تھے۔
ایک صحافی کی جانب سے مبینہ طور اجمیر میں ہندو دکانداروں کے بائیکاٹ سے متعلق خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'مسلمانوں کو سوچنا چاہیے کہ اگر ہندو بھی بائیکاٹ پر نکل آئے تو مسلمانوں کے سامنے روزی روٹی کا بحران پیدا ہوجائے گا۔' مہاراج نے اس معاملے میں مرکزی حکومت سے راجستھان حکومت کو فوری برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سُپریم کورٹ نے نُپور شرما کیس میں جلد بازی دکھائی ہے۔'
ساکشی مہاراج نے مزید کہا کہ 'سماج میں ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ لوگ اب نُپور شرما کو ملک کی تقسیم اور فرقہ وارانہ فسادات کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں، ایسے میں سُپریم کورٹ کے عجلت میں دیئے گئے ریمارکس پورے ملک میں اس طرح کی فضا پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: بھارتی مسلمانوں کے اقلیتی موقف کو ختم کرنے کا مطالبہ
ساکشی مہاراج نے اجمیر شریف میں ہندوؤں کے معاشی بائیکاٹ کی کال کے لیے بھی راجستھان کی کانگریس حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی غلط سوچ کی وجہ سے ایسی طاقتیں وہاں سر اٹھا رہی ہیں۔ اس لیے مرکزی حکومت کو چاہیے کہ راجستھان حکومت کو فوری طور پر برخاست کرے۔ ساکشی مہاراج نے ہندوؤں سے اپیل کی ہے کہ جو لوگ ان کے معاشی بائیکاٹ کی بات کر رہے ہیں، ان کا بھی ہندو سماج بائیکاٹ کرے۔'