ریاست اتراکھنڈ کے اترکاشی میں کووڈ مجسٹریٹ کو ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آشیش چوہان نے معطل کر دیا ہے۔ کووڈ مجسٹریٹ نے ضلع کے چنیالیسور بلاک میں 47 افراد کے خلاف قرنطینہ کی خلاف ورزی کے معاملے میں مقدمہ درج کیا تھا۔ کووڈ مجسٹریٹ گریش سنگھ رانا نے اس معاملے میں تین معصوموں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کووڈ مجسٹریٹ خود موقع پر نہیں گئے بلکہ گاؤں کے پردھان سے ملی اطلاعات کی بنیاد پر مقدمہ درج کروا دیا تھا۔ اس بات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ آشیش چوہان نے ان کی معطلی کا حکم دے دیا۔
قرنطینہ کے قواعد پر صحیح طریقے سے عمل پیروی کرانے کے لیے چنیالیسور بلاک میں الگ الگ کووڈ مجسٹریٹ بنائے گئے ہیں۔ تین دن قبل چنیالیسور بلاک کے کووڈ مجسٹریٹ اسسٹنٹ آبپاشی محکمہ نے محکمہ ریونیو کو ایک رپورٹ پیش کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماڈ خالسی گاؤں میں 47 افراد نے گھریلو کوارنٹین کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس پر محکمہ محصولات نے مقدمہ درج کر دیا۔ پنچکولا ہریانہ سے واپس اپنے والدین کے ساتھ گھر لوٹی 3 سالہ بچی اور 6 ماہ کے معصوم کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ان 47 افراد میں ماڈ خالسی کی 3 سالہ بچی اور 6 ماہ کی معصوم کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ڈی ایم ڈاکٹر آشیش چوہان نے معاملے کی تحقیقات کیں اور پتہ چلا کہ کووڈ مجسٹریٹ نے یہ رپورٹ گاؤں کے سربراہ سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر بنائی ہے۔ کووڈ مجسٹریٹ کی غلطی پر ڈی ایم نے انہیں معطل کر دیا ہے۔ ڈی ایم کا کہنا تھا کہ کیس کے تمام پہلوؤں کی تفتیش کے لیے تفتیشی افسر کی تقرری کرکے تحقیقات کی جا رہی ہیں، جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بتا دیں کہ اترکاشی میں 6 ماہ کی ایک بچی اور ایک 3 سالہ بچی پر جووینائل ایکٹ کے تحت مقدمہ مقدمہ درج کیا گیا تھا، جبکہ یہ سیکشن 8 برس سے کم عمر بچوں پر عائد نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن پھر بھی اترکشی میں بچوں پر قرنطینہ کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کا اعتراف کرتے ہوئے ڈی ایم نے کووڈ مجسٹریٹ گریش سنگھ رانا کو معطل کر دیا ہے۔