چین بھارت کی طرف مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لئے بھارتی سیکیورٹی ایجنسیوں نے بھی تیاری کر رکھی ہے۔ آئی ٹی بی پی کے جوان جو ملک کو چینی دراندازی سے بچاتے ہیں، ڈریگن سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے چوکس ہیں۔ آئی ٹی بی پی کی ساتویں بٹالین گنجی سے لیپوپاس اور جیولنگکانگ تک ہند چین سرحد پر واقع ہے۔
10 سے 17 ہزار فٹ بلندی پر ITBP کے جوان ہندوستانی سرحدوں پر دن رات نگرانی میں مصروف ہے۔ جنگ کے حالات سے نمٹنے کے لئے یہ فوجی عجیب جغرافیائی حالات میں بھی سخت تربیت لے رہے ہیں۔ آئی ٹی بی پی نے مرد جوانوں کے ساتھ ساتھ خواتین جوانوں کو بھی یہاں تعینات کیا ہے۔ یہ خواتین جوان بھی مضبوطی سے دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
ہمالیائی خطہ اعلی ہونے کی وجہ سے ایک سال میں تقریبا 6 ماہ تک ہندوستان - چین سرحد مکمل طور پر برفیلی رہتی ہے۔ سردی کے موسم میں منفی 45 ڈگری سے نیچے پارے میں خطرناک گلیشیرز اور پوشیدہ قدرتی خطرات کے درمیان آئی ٹی بی پی کے اہلکار اور افسران اپنی خدمت کے وقت کا ایک بڑا حصہ یہاں گزارتے ہیں۔ پڑوسی ملک سرحد کے دوسری طرف طاقتور ہے۔ ایسی صورتحال میں سیکیورٹی فورسز کا چوکس رہنا بہت ضروری ہے۔ جس کے لئے وقتا فوقتا فورس کو اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔ کم آکسیجن، زیادہ اونچائی اور چیلینجنگ موسمی حالات کی وجہ سے یہاں دشمن پر نگاہ رکھنا بہت چیلنجنگ ہے، اسی وجہ سے آئی ٹی بی پی کے جوانوں کو ہیمویر بھی کہا جاتا ہے۔
لیپولیخ بارڈر پر تعینات آئی ٹی بی پی کی ساتویں بٹالین سرحد کی دیکھ بھال کے علاوہ کیلاش مانسوروور یاترا کے دوران عقیدت مندوں کا بھی خیال رکھتی ہے۔ صرف یہی نہیں آئی ٹی بی پی ہمالیہ کے اونچے علاقوں میں پھنسے ہوئے کوہ پیماؤں کو بچانے کے لئے وقتا فوقتا مہمات بھی کرتی ہے۔ یہ سرحد کے شہریوں کو صحت اور دیگر ضروری سہولیات بھی فراہم کرتی ہے جسے سرحد پر دوسری دفاعی لائن کہا جاتا ہے۔