ETV Bharat / state

Uttarakhand Paper Leak Scam اتراکھنڈ میں پیپر لیک گھوٹالہ کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے - اتراکھنڈ پیپر لیک گھوٹالہ کی سی بی آئی جانچ

اتراکھنڈ کے کانگریس جنرل سکریٹری انچارج دیویندر یادو نے کہا کہ 'اتراکھنڈ میں پیپر لیک معاملہ بہت سنگین ہے اور اس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرائی جائے۔' Devendra Yadav on Uttarakhand paper leak Scam

اتراکھنڈ میں پیپر لیک گھوٹالہ کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے
اتراکھنڈ میں پیپر لیک گھوٹالہ کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے
author img

By

Published : Aug 30, 2022, 11:04 AM IST

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ میں بدعنوانی اپنے عروج پر ہے اور اس کی تازہ مثال اتراکھنڈ سبورڈینیٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے امتحان میں سامنے آئی ہے، جس میں اب تک 28 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ یہ فہرست جاری ہے اور بڑھ رہی ہے۔ اتراکھنڈ کے کانگریس جنرل سکریٹری انچارج دیویندر یادو، ریاستی کانگریس صدر کرن مہرا اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھوون چند کپاڈی نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اتراکھنڈ میں پیپر لیک معاملہ بہت سنگین ہے اور اس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرائی جائے، سی بی آئی کو سونپ دی جائے۔ Congress targets Dhami govt

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بی جے پی کے ضلع پنچایت کے ایک رکن کو پکڑا گیا ہے۔ پہلے وہ ایک آئی اے ایس کے گھر باورچی تھے لیکن اچانک اتنی دولت جمع ہو گئی کہ وہ الیکشن لڑنے لگے اور عوام کا نمائندہ بن کر بی جے پی کے بڑے لیڈر بن گئے۔ اس کی گرفتاری سے صاف ہے کہ اس گھوٹالے کی ڈور دور دور تک جڑی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: UP Paper Leak Case: پیپر لیک معاملے کا ماسٹر مائنڈ سمیت اب تک 46 گرفتار

کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے پیپر لیک اسکیم کی جو تحقیقات کی جا رہی ہیں، جس نے اتراکھنڈ میں نوکری حاصل کرنے کے لیے دن رات کام کرنے والے امیدواروں کی محنت کو برباد کر دیا ہے، وہ نوجوانوں کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتی، اس لیے فوری طور پر جانچ کرائی گئی۔ سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ میں بدعنوانی اپنے عروج پر ہے اور اس کی تازہ مثال اتراکھنڈ سبورڈینیٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے امتحان میں سامنے آئی ہے، جس میں اب تک 28 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ یہ فہرست جاری ہے اور بڑھ رہی ہے۔ اتراکھنڈ کے کانگریس جنرل سکریٹری انچارج دیویندر یادو، ریاستی کانگریس صدر کرن مہرا اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھوون چند کپاڈی نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اتراکھنڈ میں پیپر لیک معاملہ بہت سنگین ہے اور اس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرائی جائے، سی بی آئی کو سونپ دی جائے۔ Congress targets Dhami govt

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بی جے پی کے ضلع پنچایت کے ایک رکن کو پکڑا گیا ہے۔ پہلے وہ ایک آئی اے ایس کے گھر باورچی تھے لیکن اچانک اتنی دولت جمع ہو گئی کہ وہ الیکشن لڑنے لگے اور عوام کا نمائندہ بن کر بی جے پی کے بڑے لیڈر بن گئے۔ اس کی گرفتاری سے صاف ہے کہ اس گھوٹالے کی ڈور دور دور تک جڑی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: UP Paper Leak Case: پیپر لیک معاملے کا ماسٹر مائنڈ سمیت اب تک 46 گرفتار

کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے پیپر لیک اسکیم کی جو تحقیقات کی جا رہی ہیں، جس نے اتراکھنڈ میں نوکری حاصل کرنے کے لیے دن رات کام کرنے والے امیدواروں کی محنت کو برباد کر دیا ہے، وہ نوجوانوں کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتی، اس لیے فوری طور پر جانچ کرائی گئی۔ سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.