ریاست اترپردیش کے رامپور میں ایمبولینس مالک زبیر خان کورونا مریضوں کے لیے اپنی ایمبولینس سے مفت خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
کورونا کی دوسری لہر کے آغاز سے ہی زبیر خان نہ صرف اپنی ایمبولینس مریضوں کو ہسپتال لے کر جاتے ہیں بلکہ ان کے علاج و معالجہ کا بھی پورا خیال رکھتے ہیں۔
اگر کسی مریض کا دوران علاج انتقال ہو جاتا ہے تو اس کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے لاش کو شمشان اور قبرستان بھی لے جاتے ہیں۔
کورونا وبا کی دوسری لہر میں جہاں ایک طرف مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں، وقت پر صحیح علاج نہ ملنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ فوت بھی ہو رہے ہیں۔ اس سے ہر انسان تشویش میں مبتلا ہے۔
اس درمیان ایک سب سے بڑا مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مریض کافی سنگین حالت میں ہوتا ہے اور اس کو فوری طور پر ہسپتال لے جانے کی ضرورت پیش آتی ہے لیکن ایمبولینس کی محدود اور ناقص سروس کی وجہ سے مریض ہسپتال جانے سے پہلے ہی دم توڑ دیتے ہیں۔
انہیں تمام باتوں کے پیش نظر کووڈ جیسے ناخوشگوار حالات میں خدا کے بندوں کی خدمت کی غرض سے پرائیویٹ ایمبولینس مالک زبیر خان نے ضرورت مند مریضوں کے لیے مفت ایمبولینس سروس شروع کی ہے۔
24 گھنٹوں میں کسی بھی وقت ان کے پاس فون کال آ جاتی ہیں اور وہ فوری اپنی ایمبولینس لے کر پہنچ جاتے ہیں۔
زبیر خان نہ صرف مریض کو ہسپتال چھوڑتے ہیں بلکہ اس کے علاج و معالجہ میں بھی ہر ممکن مدد کرتے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی شہر میں کہیں ان کو اگر کسی لاوارث مریض کی اطلاع ملتی ہے تو وہ اس کو بھی اپنی ایمبولینس میں ہسپتال لے جا کر علاج کراتے ہیں۔
یہی نہیں اگر ہسپتال میں کوئی لاوارث لاش آتی ہے تو وہ اس کی آخری رسومات کے لیے بھی اپنی ایمبولینس کا استعمال کر کے شمشان اور قبرستان لے کر جاتے ہیں۔
زبیر خان کے اس کام سے لوگ کافی متاثر ہیں یہی وجہ ہے لوگ نہ صرف ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں بلکہ ان کو دعائیں بھی دیتے ہیں۔
بہرحال کووڈ جیسے مشکل ترین حالات میں زبیر خان جیسے زندہ دل افراد کی چلتی پھرتی زندگی بتا رہی ہے کہ اگر خود جینا ہے تو انسانیت کو بچانے کے لیے نکلنا ہوگا۔