ETV Bharat / state

Yogi Adityanath: مہنت سے رکن پارلیمان اور پھر وزیراعلیٰ تک کا سفر

اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیراعلیٰ کا چہرہ بنا کر انتخابات میں حصہ لیا۔ اتر پردیش کا وزیراعلیٰ بننے سے قبل یوگی آدتیہ ناتھ مسلسل 5 بار رکن پارلیمان منتخب ہوچکے تھے۔

وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ
وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ
author img

By

Published : Mar 9, 2022, 6:02 PM IST

Updated : Apr 6, 2022, 2:40 PM IST

اترپردیش اسمبلی انتخابات سات مراحل کی پولنگ کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ چکے ہیں اور کل 10 مارچ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور نتائج کا علان کیا جائے گا۔

سنہ 2017 میں یوپی اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد بی جے پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنایا تھا۔

یوگی آدتیہ ناتھ، جو 26 سال کی عمر میں پارلیمنٹ پہنچے تھے، 45 سال کی عمر میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ بن گئے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یوگی ملک کے سب سے بڑے صوبے میں اقتدار کے تخت پر دوبارہ بیٹھ پاتے ہیں یا نہیں۔

5 جون 1972 کو اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال کے پنچور گاؤں میں پیدا ہونے والے اجے سنگھ بشٹ گورکھپور پہنچ کر یوگی آدتیہ ناتھ بن گئے۔

یوگی آدتیہ ناتھ اتراکھنڈ کے ایک عام راجپوت خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام آنند سنگھ بشٹ اور والدہ کا نام ساوتری دیوی ہے۔ یوگی نے 1989 میں رشی کیش کے بھرت مندر انٹر کالج سے 12 ویں جماعت پاس کی۔

طالب علمی کے دور سے ہی رام مندر تحریک میں شامل ہوگئے تھے۔

اجے سنگھ بشٹ (یوگی آدتیہ ناتھ) نے 1992 میں ہیم وتی نندن بہوگنا گڑھوال یونیورسٹی سے ریاضی میں بی ایس سی مکمل کیا اور اپنی طالب علمی کے زمانے میں ہی رام مندر تحریک میں شامل ہوئے۔

90 کی دہائی میں رام مندر تحریک کے دوران ہی اجے سنگھ بشٹ کی آل انڈیا اسٹوڈنٹس کونسل کی ایک تقریب میں گورکھ ناتھ مندر کے مہنت اویدھ ناتھ سے ملاقات ہوئی۔

کچھ دن بعد اجے سنگھ بشٹ اپنے والدین کو بتائے بغیر گورکھپور پہنچ گئے اور وہاں انہوں نے سنیاس لینے کا فیصلہ کیا۔ مہنت اویدھ ناتھ کا تعلق بھی اتراکھنڈ سے تھا، جنہوں نے اجے سنگھ بشٹ کو یوگی آدتیہ ناتھ بنانے کا کام کیا۔ اس کے بعد سے اجے سنگھ بشٹ یوگی آدتیہ ناتھ بن گئے۔

گورکھ ناتھ مندر کے مہنت کے تخت کا جانشین بنائے جانے کے چار سال بعد مہنت اویدیھ ناتھ نے یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی اپنا سیاسی جانشین بنا لیا۔

مہنت اویدھ ناتھ گورکھپور سے چار بار رکن پارلیمنٹ رہے۔ اسی نشست سے یوگی 1998 میں 26 سال کی عمر میں لوک سبھا پہنچے اور پھر 2017 تک مسلسل پانچ بار رکن پارلیمنٹ رہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے گورکھپور کو ناقابل تسخیر قلعہ بنا دیا تھا۔

سیاست میں قدم رکھنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کی شبیہ ایک مضبوط ہندوتوا رہنما کے طور پر ابھری۔

ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے انہوں نے تیز رفتار فیصلوں اور اپنے اصولوں کے مطابق ضلع گورکھپور کو چلا کر سب کو حیران کر دیا۔

اس کی وجہ سے یوگی کا سیاسی قلعہ نہ تو ملائم سنگھ کا سماج واد فتح کر سکا اور نہ ہی مایاوتی کی سوشل انجینئرنگ نے یہاں کام کیا۔

یوگی آدتیہ ناتھ 26 سال کی عمر میں 12 ویں لوک سبھا (1998) کے سب سے کم عمر رکن تھے۔ وہ مسلسل پانچ بار سنہ 1998، سنہ 1999، سنہ 2004، سنہ 2009 اور سنہ 2014 گورکھپور سے رکن پارلیمنٹ بنے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی ذاتی سینا ہندو یووا واہنی بنائی جو گئو سیوا کرنے اور ہندو مخالف سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

سنہ 2017 میں جب بی جے پی کو اتر پردیش میں بھارتی اکثریت ملی تو وزیراعلیٰ کے بہت سے دعویدار تھے لیکن یہ بازی یوگی آدتیہ ناتھ نے جیتی اور وہ وزیراعلیٰ کی کُرسی پر بیٹھے۔

45 سال کی عمر میں وزیر اعلی بننے والے یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے فیصلوں کے ذریعے اپنی سیاسی سوچ کا اظہار کیا۔ اینٹی رومیو اسکواڈ سے لے کر انکاؤنٹر پالیسی تک، یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کئی بار خبروں میں رہی۔

یوگی آدتیہ ناتھ ایک بار پھر بی جے پی کا چہرہ ہیں۔

2022 کے انتخابات میں بی جے پی ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے اور اس کا چہرہ ایک بار پھر یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ نظم و نسق سمیت بہت سے اہم معاملات پر یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کو لے کر بی جے پی لوگوں کے درمیان گئی اور ووٹ کا مطالبہ کیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ دوبارہ یوپی کے تخت پر بیٹھ پاتے ہیں یا نہیں۔

اترپردیش اسمبلی انتخابات سات مراحل کی پولنگ کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ چکے ہیں اور کل 10 مارچ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور نتائج کا علان کیا جائے گا۔

سنہ 2017 میں یوپی اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد بی جے پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنایا تھا۔

یوگی آدتیہ ناتھ، جو 26 سال کی عمر میں پارلیمنٹ پہنچے تھے، 45 سال کی عمر میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ بن گئے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یوگی ملک کے سب سے بڑے صوبے میں اقتدار کے تخت پر دوبارہ بیٹھ پاتے ہیں یا نہیں۔

5 جون 1972 کو اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال کے پنچور گاؤں میں پیدا ہونے والے اجے سنگھ بشٹ گورکھپور پہنچ کر یوگی آدتیہ ناتھ بن گئے۔

یوگی آدتیہ ناتھ اتراکھنڈ کے ایک عام راجپوت خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام آنند سنگھ بشٹ اور والدہ کا نام ساوتری دیوی ہے۔ یوگی نے 1989 میں رشی کیش کے بھرت مندر انٹر کالج سے 12 ویں جماعت پاس کی۔

طالب علمی کے دور سے ہی رام مندر تحریک میں شامل ہوگئے تھے۔

اجے سنگھ بشٹ (یوگی آدتیہ ناتھ) نے 1992 میں ہیم وتی نندن بہوگنا گڑھوال یونیورسٹی سے ریاضی میں بی ایس سی مکمل کیا اور اپنی طالب علمی کے زمانے میں ہی رام مندر تحریک میں شامل ہوئے۔

90 کی دہائی میں رام مندر تحریک کے دوران ہی اجے سنگھ بشٹ کی آل انڈیا اسٹوڈنٹس کونسل کی ایک تقریب میں گورکھ ناتھ مندر کے مہنت اویدھ ناتھ سے ملاقات ہوئی۔

کچھ دن بعد اجے سنگھ بشٹ اپنے والدین کو بتائے بغیر گورکھپور پہنچ گئے اور وہاں انہوں نے سنیاس لینے کا فیصلہ کیا۔ مہنت اویدھ ناتھ کا تعلق بھی اتراکھنڈ سے تھا، جنہوں نے اجے سنگھ بشٹ کو یوگی آدتیہ ناتھ بنانے کا کام کیا۔ اس کے بعد سے اجے سنگھ بشٹ یوگی آدتیہ ناتھ بن گئے۔

گورکھ ناتھ مندر کے مہنت کے تخت کا جانشین بنائے جانے کے چار سال بعد مہنت اویدیھ ناتھ نے یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی اپنا سیاسی جانشین بنا لیا۔

مہنت اویدھ ناتھ گورکھپور سے چار بار رکن پارلیمنٹ رہے۔ اسی نشست سے یوگی 1998 میں 26 سال کی عمر میں لوک سبھا پہنچے اور پھر 2017 تک مسلسل پانچ بار رکن پارلیمنٹ رہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے گورکھپور کو ناقابل تسخیر قلعہ بنا دیا تھا۔

سیاست میں قدم رکھنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کی شبیہ ایک مضبوط ہندوتوا رہنما کے طور پر ابھری۔

ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے انہوں نے تیز رفتار فیصلوں اور اپنے اصولوں کے مطابق ضلع گورکھپور کو چلا کر سب کو حیران کر دیا۔

اس کی وجہ سے یوگی کا سیاسی قلعہ نہ تو ملائم سنگھ کا سماج واد فتح کر سکا اور نہ ہی مایاوتی کی سوشل انجینئرنگ نے یہاں کام کیا۔

یوگی آدتیہ ناتھ 26 سال کی عمر میں 12 ویں لوک سبھا (1998) کے سب سے کم عمر رکن تھے۔ وہ مسلسل پانچ بار سنہ 1998، سنہ 1999، سنہ 2004، سنہ 2009 اور سنہ 2014 گورکھپور سے رکن پارلیمنٹ بنے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی ذاتی سینا ہندو یووا واہنی بنائی جو گئو سیوا کرنے اور ہندو مخالف سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

سنہ 2017 میں جب بی جے پی کو اتر پردیش میں بھارتی اکثریت ملی تو وزیراعلیٰ کے بہت سے دعویدار تھے لیکن یہ بازی یوگی آدتیہ ناتھ نے جیتی اور وہ وزیراعلیٰ کی کُرسی پر بیٹھے۔

45 سال کی عمر میں وزیر اعلی بننے والے یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے فیصلوں کے ذریعے اپنی سیاسی سوچ کا اظہار کیا۔ اینٹی رومیو اسکواڈ سے لے کر انکاؤنٹر پالیسی تک، یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کئی بار خبروں میں رہی۔

یوگی آدتیہ ناتھ ایک بار پھر بی جے پی کا چہرہ ہیں۔

2022 کے انتخابات میں بی جے پی ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے اور اس کا چہرہ ایک بار پھر یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ نظم و نسق سمیت بہت سے اہم معاملات پر یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کو لے کر بی جے پی لوگوں کے درمیان گئی اور ووٹ کا مطالبہ کیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ دوبارہ یوپی کے تخت پر بیٹھ پاتے ہیں یا نہیں۔

Last Updated : Apr 6, 2022, 2:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.