بینک کی جانب سے اعلان کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈرز ایک ماہ میں صرف پچاس ہزار کی رقم ہی اپنے اکاؤنٹ سے نکال سکتے ہیں جس کے بعد پورے ملک میں اس بینک کے صارفین میں بے چینی کا ماحول پایا جا رہا ہے۔
اسی طرح ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں بھی اکاؤنٹ ہولڈرز پورا دن بینک میں قطار لگا کر کھڑے رہ رہے ہیں اور اپنا پیسہ نکالنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
ایک اکاؤنٹ ہولڈر نے بتایا کہ بینک کے اس طرح سے پیسے نکالنے کی حد مقرر کرنے کی وجہ سے ہمارا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ جائے گا اور ہم سڑکوں پر آجائیں گے کیوں کی میرے پاس تقریباً 20 مزدور کام کرتے ہیں اور انہیں پیسے دینے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بینک کی اسطرھ کی پالیسی کی وجہ سے بہت پریشانی ہورہی ہے۔
ایک دیگر اکاؤنٹ ہولڈر نے بتایا کہ 'بینک کو یہ فیصلہ لینے سے قبل ایک نوٹس جاری کرنا تھا تا کہ لوگ اپنے انتطام کر پاتے لیکن اس فیصلے کی وجہ سے لوگوں کو بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس لیے آر بی آئی کو اس تعلق سے گراہکوں کی پریشانیوں کا خیال رکھتے ہوئے جلد از جلد اس کا حل نکالنا چاہیے۔